ہائر ایجوکیشن کمیشن اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ نے جرمنی جانے والے سکالرز کا انتخاب کر لیا

منگل 18 ستمبر 2018 20:32

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2018ء) ہائر ایجوکیشن کمیشن اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ایپلائیڈ سائنسز (پیاس) نے نوبل لاریئٹ میٹنگ کیلئے جرمنی جانے والے سکالرز کا انتخاب کر لیا ہے۔ اس ضمن میں کمیشن سیکرٹریٹ میں بروز منگل انٹرویوز کا انعقاد کیا گیا ۔ ڈاکٹر محمد ماجد، ڈاکٹر سپوزمائی پنی زئی، ڈاکٹر رابعہ سلیم، تمویل ماجد، جنید سیف خان، عارفہ مرزا، میومنہ نواز، ڈاکٹر امینہ ظفر، وردہ محمود اور کومل توقیر کو اس پروگرام کیلئے منتخب کیا گیا۔

پاکستانی سکالرز جو پاکستان میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں یا کسی بھی ادارے میں عملی طور پر خدمات ادا کر رہے ہیں ان کیلئے نوبل لاریئٹ سے ملاقات کا یہ پروگرام ہائر ایجوکیشن کمیشن، پیاس اور کونسل فار نوبل لارئیٹ ان جرمنی کی مشترکہ کاوش ہے ۔

(جاری ہے)

نوبل لارئیٹ میٹنگ میں شرکت کرنے کی اہلیت فزکس میں سولہ سالہ تعلیم اور فرسٹ کلاس تعلیمی پروفائل کا ہونا ضروری ہے جبکہ بورڈ اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کے امتحانات میں بہترین پوزیشن لینے والے اور ریسرچ پبلی کیشن کرنے والے اسکالرز کو ترجیح دی جائے گی۔

یہ پروگرام ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اعلی تعلیم کے فروغ اور افرادی قوت کی ڈویلپمنٹ کے بجٹ سے ہر سال فنڈ کیا جاتا ہے ۔ یہ پروگرام منتخب ہونے والے اسکالرز کو 40 سے 50 نوبل لارئیٹ سے ملاقات اور پوری دنیا سے آئے ہوئے کم و بیش600 سائنسدانوں سے ملاقات کا موقع فراہم کرتا ہے۔ ایک مفاہمتی یادداشت کے ذریعے 2016ء سے ہر سال دس پاکستانی طلباء نوبل لارئیٹ میٹنگ میں شرکت کیلئے جرمنی جاتے ہیں اس سال 200 سکالرز نے درخواستیں جمع کروائیں جن میں سے 29 سکالرز کو انٹرویو کیلئے شارٹ لسٹ کیا گیا اور دس اسکالرز کو انٹریو کمیٹی کی جانب سے فائنل کیا گیا جبکہ یہ فہرست لنڈاؤکونسل جرمنی کو بھیج دی جائے گی۔

سلیکشن بورڈ میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ارشد علی، ریکٹر پیاس ڈاکٹر ناصر ایم مرزا، ڈین ریسرچ، ڈاکٹر متورا حسین، سربراہ پریس اینڈ کلچرل سیکشن ، جرمن سفارت خانہ، برغارد برنکس میئر، ڈائریکٹر ڈاڈ انفارمیشن سنٹر، پروگرام ڈائریکٹر پیاس، ڈاکٹر محمد آفتاب رفیق، ممبر نوبل لاریئٹ میٹنگ پروگرام ڈاکٹر کامران صفدر شامل تھے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں