سپریم کورٹ نے کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق آئینی پٹیشن نمٹادی ، فوری طور پر دیا میر بھاشا اور مہمند ڈیم تعمیر کرنے کا تفصیلی فیصلہ
وفاقی حکومت آرٹیکل 154 کے تحت مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلوں پر من و عن عمل ، نیک نیتی سے کالاباغ ڈیم کے حوالے سے خدشات دور کرے،سپریم کورٹ کی ہدایت
منگل 18 ستمبر 2018 23:10
(جاری ہے)
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ پانی زندگی کے حق کا لازمی جز ہے اور بنیادی انسانی حق ہونے کے ناطے عدالت کو اس کے تحفظ اور اطلاق کا اختیار حاصل ہے کیونکہ عدالت آئین کا محافظ اور بنیادی حقوق کا نگہبان ہے۔
فیصلے کے مطابق جب ملک کو قحط جیسی صورتحال کا سا منا ہو تو ایسی صورت میں لوگوں کو اپنے معمولی اختلافات بھلا کر ڈیم کی تعمیر کے مشترکہ مفادکے پیش نظر ایک ہونا چاہیے، ہمار املک پاکستان ایک وفاق ہے جو چار صوبوں پر مشتمل ہے ۔پاکستان کی خوشحالی اور نئی نسلوں کے مستقبل کے لئے اختلافات بھلا کر کالا باغ ڈیم کو تعمیر کرنا چاہیے۔فیصلے میں مزیدکہا گیا ہے کہ کالاباغ ڈیم سے متعلق مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں ہوا،مشترکہ مفادات کونسل نے 16 ستمبر 1991 ء کو کالاباغ ڈیم کی تعمیر کا فیصلہ کیا، دوسرا فیصلہ کالاباغ ڈیم کے حق میں 9 مئی 1998 ء کو کیا گیا۔ اس لئے وفاقی حکومت آرٹیکل 154 کے تحت فیصلوں پر من و عن عمل اور نیک نیتی کے ساتھ کالاباغ ڈیم کے حوالے سے خدشات کو دور کیا جائے ، صوبے قومی مفاد میں کالاباغ ڈیم کے حوالے سے اختلافات ختم کریں،فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈیمز کی عدم تعمیر کے باعث اس وقت ملک کوپانی کی قلت کا سامنا ہے، ڈیمز نہ بننے کی وجہ سے ملک کو ہر سال سیلاب کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے، کالاباغ ڈیم کی پہلی فزیبیلٹی رپورٹ 1956ء میں بنائی گئی، جبکہ مقامی اور بین الاقوامی ماہرین بھی کالاباغ ڈیم کو بہترین منصوبہ قراردے چکے ہیں، اس کے ساتھ جولوگ کالاباغ ڈیم کی مخالف کرتے ہیں ان کے خدشات غلط فہمیوں پر مبنی ہیں، فیصلے میں پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کے لئے اقدامات اٹھانے کی بھی ہدایت کرتے ہوئے عدالت نے قرار دیا ہے کہ نہروں سے پانی کی سیپج کو روک کرزیر زمین پانی کے استعمال کو ریگولیٹ کیا جائے، شہری علاقوں میں گھریلو استعمال کا پانی میونسپل اتھارٹییز کے ذریعہ فراہم کیا جائے ، صنعتیں پانی کو ضائع کرنے سے قبل ٹریٹمنٹ کرنے کے بعد پانی کو آبپاشی یا صنعتی ضرورت کے لیے استعمال کیا جائے،ہر صارف کے لیے پانی کے استعمال کی قیمت متعین ہونی چاہیے ، اس کے ساتھ شجر کاری سے نہ صرف زیر زمین پانی کو تحتفظ ملے گا بلکہ موسمیاتی تبدیلیوں میں بھی کمی آئی گی، بارشوں کے پانی کو محفوط کرکے استعمال میں لایا جائے ، اس پانی کو دیہی علاقوں میں کاشت کاری کے لیے استعمال بھی کیا جا سکتا ہے ، جبکہ شہری علاقوں میں بارش کا پانی گاڑیوں کو دھونے،،باغیچوں کی سیراب کرنے اور ٹوائیلٹس میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ متعلقہ اداروں کی استعدار کار کو بڑھا کر پانی کی قلت کو اور تعاون کے کلچر کو فروغ دیکر دور کیا جا سکتا ہے۔ متعلقہ اداروں کی استعدار کار کو بڑھا کر اور اس معاملے میں تعاون کے کلچر کو فروغ دیکر پانی کی قلت کودور کیا جا سکتا ہے۔ فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ عوام کو پانی کے مسائل پر شعور فراہم اورعوام کو پانی کے تحفظ اور موثر استعمال کے حوالے سے آگہی دی جائے، نہانے اور گاڑیوں کو دھونے کے لیے کم سے کم پانی کا استعمال کیا جائے۔ عدالت نے پانی کی قلت کے پیش نظر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو پانی کی قلت پر قابو پانے کے لیے قلیل اور طویل مدتی اقدامات کرنے کی ہدالت کرتے ہوئے واضح کیاکہ وفاق اور صوبائی حکومتیں واٹر پالیسی پر فوری پر عمل درآمد کریں۔ ہم بطور قوم ملکر اس بحران سے ملک کو باہر لا سکتے ہیں،آئیں ہم سب ملکر پانی کی اہمیت کا احساس کریں،پانی کی اہمیت کا فوری احساس کریں اس سے قبل کے دیر ہو جائے۔فیصلے کے مطابق دیامیر بھاشا ڈیم اور مہمندڈیم کی تعمیر قومی معاملہ ہے ، دونوں ڈیموں کو شہریوں کے مفاد کے لیے تعمیر کیا جانا چاہیے۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈیم فنڈ کا پیسہ ڈیموں کی تعمیر پر خرچ کرنے کو یقینی بنایا جائے گا۔اس بات کو یقنی بنایا جائے گا کہ ڈیم فنڈ کا غلط استعمال یا بے ضابطگیاں نہ ہو،فنڈز کے بہتر اور موثر استعمال کے لیے فنڈ تقسیم کمیٹی قائم کی جائے گی،ڈیم فنڈز میں عطیات ٹیکس سے مستثنی ہونگے۔ڈیم فنڈز کے لیے ادائیگی کمیٹی کی تصدیق اور منظوری سے ہو گی،ڈیم کے لیے ادائیگی کا ریلیز آرڈر رجسٹرار سپریم کورٹ جاریگا ، اس کے ساتھ ڈیم فنڈ کی رقم کے ریلیز تک پیسہ کی منافع بخش سکیم میں سرمایہ کاری کی جائے گی،عوام کے اعتماد کی خاطر سپریم کورٹ کے دو ججزڈیم فنڈ سے رقم کی ریلیز کے عمل کی مانٹرنگ کریں گے۔ فنڈز کا آڈٹ آڈیٹر جنرل کرنے کا مجاز ہو گا، جبکہ ڈیم فنڈ کی آڈٹ رپورٹ سپریم کورٹ کی ویب سائیٹ پر آویزان کی جائے گی۔متعلقہ عنوان :
اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں
ملک میں گاڑیوں کی فروخت میں جاری مالی سال کے دوران سالانہ بنیادوں پر 37 فیصد کمی ریکارڈ
سوتی ملبوسات کی برآمدات میں مارچ کے دوران سالانہ بنیادوں پر اضافہ
امتِ مسلمہ کی کامیابی کا راستہ مسجد اقصیٰ کی آزادی سے ہی وابستہ ہے، ظاہر لطیف سلہریا
مہاجرین کشمیر کے وفد کی وزیر بحالیات اور کمشنر بحالیات سے ملاقات،اہم امور پر تبادلہ خیال
گاڑیوں کی خریداری کے لیے بینکوں کی جانب سے قرضہ جات کے اجراء میں سالانہ بنیادوں پر 24 فیصد کی کمی
ایل این جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نوماہ میں دو فیصد کا اضافہ
موبائل فونز کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نو ماہ میں 121 فیصد کا نمایاں اضافہ
پاکستان ماسٹر ٹین پن باؤلنگ چیمپئن شپ ناگزیر وجوہات کی بنا پر ملتوی
وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
مودی کا کا آزاد جموں وکشمیر کو بھارت کا حصہ کہنا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے،جاوید بڈھانوی
آسٹریلیا میں منعقد ہونے والی عالمی تجارتی نمائش میں شرکت کے لئے درخواستیں طلب
پاکستان کے نامور صداکار اور میزبان طارق عزیز کا یوم پیدائش 28 اپریل کو منایا جائیگا
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
پنجاب پولیس کی وردی پہننے پر وزیر اعلیٰ مریم نواز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر
-
سرگودھا کے قصبہ بھلوال شہر سے 25 سالہ دوشیزہ کو اغواء کر کے گلے میں دوپٹہ ڈال کر قتل کر دیا گیا
-
چیچہ وطنی کے علاقہ اقبالنگر میں خاوند نے غیرت کے نام پر اپنی بیوی کو قتل کردیا
-
ایل این جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نوماہ میں دو فیصد کا اضافہ
-
موبائل فونز کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نو ماہ میں 121 فیصد کا نمایاں اضافہ
-
سمگلنگ کا خاتمہ کئے بغیر معیشت مضبوط نہیں ہوسکتی،شہباز شریف
-
وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
-
رانا ثنا اللہ ڈیل کا مشورہ نہ دیں، پی ٹی آئی ڈیل نہیں کریگی‘ڈاکٹر یاسمین راشد
-
لاہور ہائیکورٹ نے حماد اظہر کی مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست نمٹا دی
-
حکومت اور اپوزیشن اراکین میں قائمہ کمیٹیوں کی تقسیم کا فارمولا تیار
-
سپریم کورٹ کا تمام عمارتوں اور سڑکوں سے رکاوٹیں و تجاوزات ہٹانے کا حکم
-
غزہ کی جنگ انٹرنیشنل ورلڈ آرڈر کے لیے ساکھ کی جنگ بن گئی ہے، شیری رحمن