وزارت تعلیم اور فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی غفلت اور لا پرواہی

وفاقی دارلحکومت کے دیہی علاقوں میں قائم کردہ سرکاری تعلیمی اداروںکو ماڈل سکول کا درجہ نہ دیا جا سکا

اتوار 23 ستمبر 2018 20:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 ستمبر2018ء) وزارت تعلیم اور فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی غفلت اور لا پرواہی کی وجہ سے وفاقی دارلحکومت کے دیہی علاقوں میں قائم کردہ سرکاری تعلیمی اداروںکو ماڈل سکول کا درجہ نہ دیا جا سکا ۔تفصیلات کے مطابق فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن (ایف ڈی ای) کے زیر اہتمام وفاقی دیہی علاقوں میں لڑکوں کیلئے 79 اور لڑکیوں کیلئے 66 پرائمری تعلیمی ادارے کے کام کر رہے ہیں تاہم سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث مکین اپنے بچوں کو پرائیویٹ سکولوں یا شہر کے سرکاری سکولوں میں بھجوانے پر مجبور ہیں۔

علاقہ مکینوں کے مطابق دیہات کے پرائمری سکولوںکو ماڈل سکولز کا درجہ دینے کا مطالبہ کئی سالوں سے کیا جارہا ہے۔جبکہان سکولوں کیلئے جگہ بھی مقامی افراد نے عطیہ کی ہوئی ہے اس کے باوجود وفاقی حکومت دیہی علاقوں کے سکولوں کو ماڈل سکولوں کا درجہ نہیں دے رہی جسکی وجہ سے دیہی علاقوں کے مکین اپنے بچوں کو شہر کے سرکاری سکولوں میں بجھوانے پر مجبور ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دیہات کے سکولوں میں پرھائی واجبی سی ہے اساتذہ مرضی سے تشریف لاتے ہیں تعلیم کا کوئی افسر ادھر کا رخ نہیں کرتا اگر کوئی بھولا بھٹکا آ بھی جائے تو اس کی آمد ملی بھگت کے کلچر کی نذر ہوجاتی ہے ۔دیہی سکولوں میں وہی بچے زیر تعلیم ہیں جن کے والدین تنگدستی کے باعث انہیں شہر کے سکولوں میں نہیں بھجوا سکتے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کم ازکم پرائمری سکولوں کو ماڈل سکولز کا درجہ دیکر سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ غریب کا بچہ بھی پڑھ سکے ۔۔۔۔۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں