پنجاب کی بیورو کریسی اور پولیس حکومت کے ساتھ تعاون کرنے سے گریز کر رہی ہے ،کنور محمد دلشاد

منگل 25 ستمبر 2018 18:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2018ء) سابق وفاقی سیکر ٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان و چیئرمین نیشنل ڈیمو کریٹک فائونڈیشن کنور محمد دلشاد نے ایڈ منسٹریٹو اصلاحات کے موضو ع پر رائونڈ ٹیبل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا پنجاب کی بیورو کریسی اور پولیس موجودہ حکومت کے ساتھ تعاون کرنے سے گریز کر رہی ہے اور ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال میں عدالتی فیصلے کی روشنی میں جو اہم پیش رفت ہوئی ہے اس پر بیورو کریسی گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور پنجاب کے موجودہ ٹرائیکامیں ہم آہنگی نہ ہونے کی وجہ سے بیورو کریسی نے اپنے گروپس بنا رکھے ہیں اور نا تجربہ کار وزر اء کی کمزوریوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے حکومت کے سو دن کے ایجنڈے کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اسی پس منظر میں پنجاب کی حکومت بیورو کریسی کے رحم و کرم پر ہے اور قومی احتسانب بیورو کی انکوائری میں عدم تعاون کر رہے ہیں اور اسی پس منظر میں خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آ رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر نیشنل کو آرڈینیٹر انٹر یو نیورسٹی کنثورشیم برائے فروغ سوشل سائنسز محمد مرتضیٰ نور، سینیئر ایڈو وکیٹ سید سفیر حسین شاہ،سینیئر محقق ڈاکٹر کنور جاوید اقبال،این ڈی ایف شعبہ خواتین کی راہنما صدف آمنہ و دیگر بھی موجود تھے ۔ کنور محمد دلشاد نے مزید کہ اکہ ماضی میں مسٹر ذو الفقار علی بھٹو ،جنرل یحیٰ خان ،اور صدر ایوب خان کو بھی اس طرح کی رکاوٹو ں کا سامنا کرنا پڑ اتھا جس کی وجہ سے صدر ایوب خان نے کم و بیش 20کے لگ بھگ ، جنرل یحیٰ خان نے 303، مسٹر بھٹو نے گیارہ سو ، اور جنرل ضیا ء الحق نے 2700کے قریب بیورو کریٹس جن کے تانے بانے سیاسی جماعتوں سے منسلک تھے ان کو ملازمت سے فارغ کر دیاتھا وزیر اعظم عمران خان کو بیوروکریسی کو صحیح سمت میں لانے کے لئے بیو رو کریسی اصلاحاتی ایمر جنسی چیف جسٹس آف پاکستان کی مشاورت سے لگانی ہوگی اور ملک کی بیورو کریسی کے رویے سے اعلیٰ عدالتیں بھی بخوبی آگاہ ہیں اگر یہی صورت حال رہی تو وزیر اعظم عمران خان کا سو دن کا ترقیاتی پلان بیورو کریسی کی بھینٹ چڑھ جائے گا ،وزیر اعظم عمران خان کو سابق صدر فاروق لغاری کے ان ریفرنس کو بھی مد نظر رکھنا ہوگا جو انہوں نے بیورو کریسی کے حوالے سے اگست 1996میں سپریم کورٹ میں داخل کروائے تھے ۔

کنور محمد دلشاد نے کہا کہ وفاق میں بیورو کریسی وزیر اعظم عمران خان کے تعمیری ایجنڈے کی ہم نوا ہے جبکہ صوبہ بلوچستان کی کمزور اور تعطل کا شکار حکومت بیو رو کریسی کے رحم و کرم پر ہے ، صوبہ سندھ اور صوبہ خیبر پختونخواہ کی بیورو کریسی اپنی صوبائی حکومت کی راہ میں رکاوٹیں نہیں کھڑی کر رہی ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں