سابق سینیٹر سلیف الرحمان کی فیکٹری سے برآمد شدہ 21 نان کسٹم پیڈ گاڑیاں قطری حکمران خاندان کے شیخ کی ملکیت ہیں، قطر ی سفیر

گاڑیاں شکار میں استعمال کیلئے قانونی طور پر پاکستان لائی گئیں کسٹم حکام نے سفارتخانے اور فیکٹری مالک کی جانب سے گاڑیوں کی درآمد یا ملکیت کا ثبوت پیش نہ کرنے پر انہیں ضبط کر کے کسٹم ہاؤس اسلام آباد منتقل کر دیا ہے، سقر بن مبارک المنصوری کا انٹرویو کسٹم حکام نے سفیر کے موقف کو مسترد کر دیا

منگل 25 ستمبر 2018 19:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2018ء) قطر کے سفیر سقر بن مبارک المنصوری نے کہا ہے کہ سابق سینیٹر سلیف الرحمان کی فیکٹری سے برآمد ہونے والی 21 نان کسٹم پیڈ گاڑیاں قطری حکمران خاندان کے شیخ کی ملکیت اور شکار میں استعمال کے لئے قانونی طور پر پاکستان لائی گئی ہیں تا ہم کسٹم حکام نے سفارتخانے اور فیکٹری مالک کی جانب سے گاڑیوں کی درآمد یا ملکیت کا ثبوت پیش نہ کرنے پر انہیں ضبط کر کے کسٹم ہاؤس اسلام آباد منتقل کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

منگل کے روز نجی ٹی وی سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے پاکستان میں قطری سفیر سقر بن مبارک المنصوری نے دعویٰ کیا ہے کہ قومی احتساب بیورو کے سبابق چیئر مین اور سابق سینیٹر سیف الرحمان کی فیکٹری سے برآمد ہونے والی 21 نان کسٹم پیڈ گاڑیاں قطری حکمران خاندان کے ایک شیخ کی ملکیت ہیں جنہیں قانونی طریقے سے پاکستان لایا گیا ہے قطری سفیر نے کہا کہ گاڑیاں قانون کے مطابق پاکستان میںداخل ہوئیں اور قطری شہزادوں کے پاکستان میں شکار کے لئے استعمال ہوتی ہیں تا ہم کسٹم حکام نے سفیر کے موقف کو مسترد کر دیا ہے اور قطری سفارتخانے اور فیکٹری مالک کی جانب سے درآمد یا ملکیت کا ثبوت فراہم نہ کرنے پر گاڑیوں کو ضبط کر کے کسٹم ہاؤس اسلام آباد منتقل کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں