اسلام آباد کے نئے ایئر پورٹ کا جلد بازی میں افتتاح کرنے سے ابتدائی طور پر کچھ مشکلات کا سامنا تھا

جنہیں اب دور کیا جا رہا ہے، باتھ رومز میں سنسرز والی اسیسریز لگی ہیں، بعض مسافروں کو ان کا استعمال نہیں آتا، تبدیل کر کے مینوئل اسیسریز لگانے پر غور کیا جائے گا وفاقی وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان کا ایوان بالا میں توجہ مبذول نوٹس کا جواب

منگل 25 ستمبر 2018 20:22

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2018ء) اسلام آباد ۔وفاقی وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد کے نئے ایئر پورٹ کا جلد بازی میں افتتاح کرنے سے ابتدائی طور پر کچھ مشکلات کا سامنا تھا جنہیں اب دور کیا جا رہا ہے۔ باتھ رومز میں سنسرز والی اسیسریز لگی ہیں، بعض مسافروں کو ان کا استعمال نہیں آتا، تبدیل کر کے مینوئل اسیسریز لگانے پر غور کیا جائے گا۔

منگل کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر محسن عزیز کے توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ اسلام آباد کا نیا ایئر پورٹ 90 لاکھ مسافر سالانہ کی صلاحیت کا حامل ہے۔ یہ 2 لاکھ مربع میٹر پر محیط ہے۔ باتھ رومز میں سینسرز لگائے گئے ہیں، سویپس کے لئے مشینیں لگائی گئی تھیں، ایک سال تک ٹھیکیدار مرمت کا ذمہ دار ہے، بعض مسافر سینسرز والے باتھ رومز کے آلات کو استعمال نہیں کر سکتے اس لئے وہ خراب ہو جاتے ہیں اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ انہیں مینوئل آلات سے تبدیل کر دیا جائے۔

(جاری ہے)

ایئر پورٹ میں پانی آنے والے معاملے کا سپریم کورٹ نے فیصلہ کر کے احکامات دے دیئے ہیں۔ بعض سہولیات کی فراہمی میں جلدی میں افتتاح کی وجہ سے کچھ مشکلات تھیں، ان کو بہتر کر دیا گیا ہے۔ عالمی معیار کے مطابق ایئر پورٹ پر مسافروں کو مقررہ وقت کے اندر فارغ کیا جائے گا جو تین انکوائری رپورٹس مرتب کی گئی ہیں ان پر عمل کریں گے۔ قبل ازیں سینیٹر محسن عزیز نے توجہ مبذول نوٹس پر کہا کہ ٹھیکیدار رقم لے کر چلا گیا ہے اور اسلام آباد ایئر پورٹ پر سہولتیں مکمل نہیں کی گئیں۔ خصوصی کمیٹی بنائی جائے جو سہولتوں کا جائزہ لے کر رپورٹ دے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں