پولیس نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں وکلاء کی زبردستی ملزمان کو فرار کروانے کی کوشش ناکام بنا دی

وکلاء کی پولیس سے ہاتھا پائی ،جسٹس محسن اختر کیانی کا قانون کے مطابق کارروائی کا حکم

بدھ 26 ستمبر 2018 20:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 ستمبر2018ء) پولیس نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں وکلاء کی زبردستی ملزمان کو فرار کروانے کی کوشش ناکام بنا دی۔ وکلاء کی پولیس سے ہاتھا پائی، جسٹس محسن اختر کیانی نے قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دے دیا۔ گزشتہ روز تھانہ لوئی بھیر کے مقدمہ نمبر 400 کے ملزمان کو وکلاء کی جانب سے زبردستی چھڑانے کی کوشش پولیس نے ناکام بنا دی۔

ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ سب انسپکٹر ثلقین خرم اے ایس آئی اور ریاست علی کانسٹیبل پر مشتمل پولیس ٹیم ملزمان کو گرفتار کرکے لے جارہی تھی کہ بیلا روڈ کے قریب وکلاء نے پولیس پر دھاوا بول دیا۔ جس کے بعد تھانہ رمنا سے اضافی نفری طلب کرلی گئی۔ پولیس نے ملزمان اور وکلاء کو حراست مین لیکر جسٹس محسن اختر کیانی کی عدالت میں پیش کیا۔

(جاری ہے)

فاضل جج نے پولیس کو قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا حکم دیتے ہوئے معاملے کو نمٹا دیا۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ تھانہ لوئی بھیر کے مقدمہ نمبر 400 کے ملزمان جاوید ‘ نعمان‘ واجد وغیرہ کے وکیل چوہدری عاطف جس کے بارے مین بعد ازاں معلوم ہوا ہے کہ وہ راولپنڈی بار کا ممبر وکیل ہے نے ساتھیوں سے مل کر پولیس پر حملہ کیا اور ملزمان کو زبردستی چھڑانے کوشش کی۔ جس کے بعد قانون کے محافظ اور درست دینے والے آمنے سامنے آگئے۔ دوسری طرف تھانہ رمنا پولیس نے پولیس ٹیم کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کردی۔

ایس ایچ او لوئی بھیر انسپکٹر سجاد بخاری نے استفسار پر بتایا کہ ملزمان کی عبوری ضمانت منظور ہونے کے بعد جب ملزمان کو دوسرے مقدمے میں گرفتار کیا گیا تو ہنگامہ آرائی شروع کردی گئی بعد ازاں پولیس نے ملزمان کو حراست میں لیکر قانون کے مطابق کارروائی کرنا شروع کردی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں