گوادر مستقبل کا اقتصادی اور کاروباری مرکز ہوگا ،صادق سنجرانی

گوادر کے ذریعے وسطی ایشیا ، مشرق وسطی کو یورپ تک تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے،پاکستان اور چین کے پارلیمان کے مابین مضبوط روابط دوطرفہ تعلقات میں مزید استحکام کا باعث ہونگے،چینی وزیر سونگ تائو کی سربراہی میں ملاقات کرنیوالے وفد سے گفتگو چین بھی پاکستان کیساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہم سمجھتا ہے، دونوں ملکوں کے مابین اہم امور پر ایک جیسا نقطہ نظر ہے،چینی وفد

اتوار 14 اکتوبر 2018 21:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اکتوبر2018ء) چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ گوادر مستقبل کا اقتصادی اور کاروباری مرکز ہوگا اور اس سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی ترقی و خوشحالی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے پارلیمان کے مابین مضبوط روابط دوطرفہ تعلقات میں مزید استحکام کا باعث ہونگے ۔

چیئرمین سینیٹ نے ان خیالات کا اظہار چین کی بین الاقوامی ترقی کے وزیر مسٹر سونگ تائوکی سربراہی میں پاکستان کے دورے پر آئے وفد سے پارلیمنٹ ہائوس میں ملاقات اور ان کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان جغرافیائی لحاظ سے انتہائی اہم ہے اور گوادر کے ذریعے وسطی ایشیا ، مشرق وسطی کو یورپ تک تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے اور سرمایہ کاری کیلئے وسیع مواقع موجود ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خطہ اس وقت اہم سیاسی صورتحال سے گزر رہا ہے اور ایشیائی قیادت کو امن کے فروغ کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے ہونگے تاکہ پائیدار امن کے ذریعے ایشیائی صدی کا خواب شرمندہ تعبیر کیا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک اس خواب کو حقیقت میں بدلنے اور خطے میں ترقی کا نیا باب شروع کرنے میں معاون ثابت ہوگا ۔صادق سنجرانی نے وفد کے اس دورے کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اعلی سطح پر روابط اس بات کا ثبوت ہیں کہ دونوں ملکوں کی قیادت ترقیاتی عمل کو آگے بڑھنے میں انتہائی سنجیدہ ہے اور خطے میں ترقی و خوشحالی دیکھنا چاہتے ہیں ۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سی پیک کی بدولت پاکستان میں روزگار کے مواقع پیدا ہونگے اور چینی سرمایہ کاروں کو گوادر سمیت دوسرے منصوبوں میں بھی سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے چاہیں تاکہ بلوچستان سمیت ملک کے دیگر پسماندہ علاقوں کو ترقی کے مرکزی دھارے میں شامل کیا جا سکے اور وہاں کی نوجوان نسل کو روزگار فراہم ہو اور ان کا معیار زندگی بہتر بنایا جا سکے ۔

چیئرمین سینیٹ نے پاکستان اور چین نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے اور دونوں ملکوں کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں ۔ اپنے حالیہ دورہ چین کا ذکر کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پارلیمانی سطح پر روابط کے استحکام میں یہ دورہ انتہائی اہم ثابت ہوگا ۔ انہوں نے چینی رہنما پر زور دیا کہ اکتوبر کے آخری ہفتے میں گوادر میں منعقد ہونے والی ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی سیاسی امور کی کمیٹی کے اجلاس میں چین کا وفد چیئرمین این پی سی کی قیادت میں بھی اپنی شرکت یقینی بنائے ۔

انہوں نے بتایا کہ کانفرنس کو گوادر میں منعقد کرانے کا مقصد گوادر کی اہمیت اور مستقبل میں اس اہم شہر کے ذریعے ہونے والی تجارتی سرگرمیوں کے بارے میں وفود کو آگاہ کرنا ہے ۔ چیئرمین سینیٹ نے پاکستان اور چین کے مابین پارلیمانی روابط کو مزید مستحکم بنانے کیلئے وفود کے تبادلوں پر زور دیا اور اس ضمن میں پاکستان کی پارلیمان اور چین کی پارلیمان میں پارلیمانی دوستی گروپ کو موثر بنانے پر زور دیا ۔

چین کے وفد کے رہنما نے چیئرمین سینیٹ کے نقطہ نظر کو سراہا اور کہا کہ چین بھی پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہم سمجھتا ہے اور دونوں ملکوں کے مابین اہم امور پر ایک جیسا نقطہ نظر اس بات کی دلیل ہے کہ دونوں ملک تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔وفدنے پارلیمنٹ کے سبزہ زار میں ایک پودا بھی لگایا ۔چیئرمین سینیٹ نے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا جس میں اراکین سینیٹ اور اعلی حکام نے شرکت کی ۔ وفد نے سینیٹ کے ہال کا بھی دورہ کیا ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں