سپریم کورٹ کی دفاعی ادارے کو اپنے ہیڈ کوارٹرز کے سامنے سڑک پرقائم رکاوٹیں ختم کرنے کیلئے مزید چار ہفتے کی مہلت دیدی

منگل 16 اکتوبر 2018 20:06

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2018ء) سپریم کورٹ نے دارالحکومت اسلام آباد میں تجاوزات اورغیرقانونی رکاوٹیں ہٹانے کے حوالے سے کیس میں دفاعی ادارے کو اپنے ہیڈ کوارٹرز کے سامنے سڑک پرقائم رکاوٹیں ختم کرنے کیلئے مزید چار ہفتے کی مہلت دیدی۔ منگل کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے مختلف سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کئے جانے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

وزارت دفاع کے نمائندے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نایاب گردیزی اور دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت کے ا ستفسار پر حساس ادارے کے نمائندے کی جانب سے عدالت کو بند لفافے میں رپورٹ پیش کی گئی، جس کاجائزہ لینے کے بعد چیف جسٹس نے رپورٹ نمائندے کو واپس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے ادارہ کے سربراہ کو طلب کیاتھا اور رکاوٹیں ہٹانے کیلئے آپ کو 2 ماہ کا وقت دیا گیا تھا، لیکن ابھی تک سڑک بدستور بندہے بتایا جائے کہ اب تک رکاوٹیں ہٹاکر سڑک کیوں نہیں کھولی گئی۔

(جاری ہے)

وزارت دفاع کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ جہاں رکاوٹیں موجود تھیں وہ جگہ تقریباً صاف ہوگئی ہے لیکن ابھی تک سڑک ٹریفک کے لئے نہیں کھولی جاسکی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ خالی سڑک کا عوام کو کیا فائدہ ہوگا، جب وہ استعمال نہیں ہوگی، تو اس کی کیا افادیت ہوگی۔ ایک استفسارپر وزارت دفاع کے نمائندے کا کہناتھا کہ عمارت میں اہم اور حساس آلات موجود ہیں، جنہیں منتقل کرنے میں وقت لگ رہا ہے۔ چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ آپ کو رکاوٹیں ہٹانے کیلئے مزید کتنا وقت درکار ہوگا۔ حساس ادارے کے نمائندے نے کہا کہ اس میں مزید 2 یا 3 ہفتے لگیں گے۔ جس پرعدالت نے سڑک کھولنے کے لئے مزید 4 ہفے کی مہلت دے دی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں