حکومت نے اپوزیشن کی درخواست پر قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا اور اپوزیشن لیڈر کو ایوان کے سامنے اپنا موقف رکھنے کا موقع دیا،

اپوزیشن لیڈر نے ایوان میں سوئس بینکوں میں پڑی پاکستانی دولت کے بارے میں بات نہیں کی پارلیمانی سیکرٹری برائے ریلوے فرخ حبیب کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 17 اکتوبر 2018 19:21

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2018ء) پارلیمانی سیکرٹری برائے ریلوے فرخ حبیب نے کہا ہے کہ حکومت نے اپوزیشن کی درخواست پر قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا اور اپوزیشن لیڈر کو ایوان کے سامنے اپنا موقف رکھنے کا موقع دیا۔ بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے اپوزیشن لیڈر کو ریمانڈ کے دوران ایوان میں بلا کر نئی روایت قائم کی۔

شہباز شریف حکومت کا شکریہ ادا کرنے کی بجائے ایوان میں طوطا مینا کی کہانی سنا کر چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے آشیانہ سکیم میں کتنا گھپلا کیا، ٹھیکہ منسوخ کر کے فائدہ کس کو دیا، اس کے بارے میں انہوں نے بات نہیں کی۔ فرخ حبیب نے کہا کہ شہباز شریف کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی اور نیب کا انہونی الائنس ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ شہباز شریف اپنے آپ کو خادم اعلیٰ کہتے تھے لیکن اب وہ نجوم اعلیٰ ہیں، انہیں کس طرح پتہ چل گیا کہ 6 جولائی کی انتخابی مہم میں بات کی گئی، ابھی تو انتخابی مہم چل رہی تھی اور حکومت قائم ہی نہیں ہوئی تھی اور حکومت بننے سے پہلے ہی انہوں نے تحریک انصاف پر الزام لگا دیا، ماضی میں حکومت اور اپوزیشن نے مل کر چیئرمین نیب لگایا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جب قائد ایوان کا انتخاب ہو رہا تھا تو پی پی پی اور دیگر اپوزیشن جماعتیں الگ الگ تھیں۔ پیپلز پارٹی کہہ رہی تھی کہ شہباز شریف پر تحفظات ہیں، اب تحفظات کیسے دور ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف بتائیں کہ کامران کیانی کو جو ٹھیکہ دیاگیا، ان کے خلاف انکوائری کیوں نہیں کی گئی، چوہدری نثار کے ساتھ رات کی تاریکی میں ملاقات کر کے این آر او لینے کی کوشش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اورنج لائن اور ملتان میٹرو میں 130 ارب روپے کی بے ضابطگیاں ہیں جبکہ 56 کمپنیاں بنا کر ملک کے وسائل کو لوٹا گیا، یہ چاہتے ہیں کہ نیب کچھ نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ملک کو لوٹا ہے کیا ان کے خلاف کارروائی نہ کی جائی آج اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ایوان میں سوئس بینکوں میں پڑی پاکستانی دولت کے بارے میں بات نہیں کی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں