مالیاتی اداروں کو اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے قانون اور اقدامات سے آگہی کے لئے ورکشاپ کا اہتمام

بدھ 17 اکتوبر 2018 19:28

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2018ء) مالیاتی اداروں کو اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے قانون اور اقدامات سے آگہی کے لئے سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے سکیورٹیز مارکیٹ کے نمائندوں کو اینٹی منی لانڈرنگ/کاؤنٹر فنانسنگ آف ٹیررازم کے ضوابط 2018ء اورسپلیمنٹری گائیڈ لائنز بارے رہنمائی فراہم کرنے کے لئے ورکشاپ منعقد کی۔

اس سے پہلے اسی موضوع پر لاہور اور اسلام آباد میں بھی ورکشاپس منعقد کی گئیں۔ کراچی میں منعقد کی جانے والی ورکشاپ میں سکیورٹیز اور کموڈٹیز کے بروکرز نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ شرکاء کو سٹاک بروکریج کے شعبے میں منی لانڈرنگ (اے ایم ایل/سی ایف ٹی) سے متعلق درپیش مسائل اور چیلنجز اور ان سے نمٹنے کے لئے ضروری اقدامات بارے بریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

بروکروز کو اس حوالے سے ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا گیا۔ ایس ای سی پی کی جانب سے ان ورکشاپس کا مقصد اینٹی منی لانڈرنگ/کاؤنٹر فنانسنگ آف ٹیررازم کے رسک کا جائزہ لینے کے لئے ایک مؤثر فریم ورک کو قائم کرنا ہے تا کہ منی لانڈرنگ کا ذریعہ بننے والی مشکوک سرگرمیوں کی نشاندہی اور ان کی رپورٹنگ کا متحرک نظام قائم کیا جائے۔ اس موقع پر ایس ای سی پی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر خالدہ حبیب نے شرکاء کو اے ایم ایل/سی ایف ٹی کے لئے ایف اے ٹی ایف کی سفارشات کی روشنی میں پاکستان کے مالیاتی اداروں کے لئے نافذ قانونی فریم ورک اور اس پر عمل درآمد کے مانیٹرنگ کے نظام سے آگاہ کیا۔

ایس ای سی پی کے افسران نے شرکاء کو ایس ای سی پی کے منضبط مالیاتی اداروں پر لاگو کئے گئے اینٹی منی لانڈرنگ کے فریم ورک، قواعد و ضوابط اور ان پر عمل درآمد کے لئے بروکرز کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کے بارے تفصیلی بریفنگ دی۔ افسران نے اینٹی منی لانڈرنگ /کاؤنٹر فنانسنگ آف ٹیررازم کے قواعد و ضوابط پر عمل درآمد کے لئے ایس ای سی پی کی جانب سے جاری کی گئی گائیڈ لائنز سے بھی آگاہ کیا۔ ورکشاپ میں سیکورٹیز مارکیٹ کے 200 سے زائد نمائندوں نے شرکت کی اور ورکشاپ میں بھر پور دلچسپی کا اظہار کیا۔ ایس ای سی پی کے حکام نے شرکاء کے سوالات کے تسلی بخش جوابات دیئے اور اینٹی منی لانڈرنگ کے قانون پر عمل درآمد کے حوالے سے ہر ممکن رہنمائی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں