سینیٹر نعمان وزیر خٹک کی زیر صدارت سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس

لاکھڑا کول پاور پلانٹ کی بحالی کے معاملات کا تفصیلی سے جائزہ لیا گیا

جمعرات 18 اکتوبر 2018 22:15

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2018ء) سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس کنونیئر کمیٹی سینیٹر نعمان وزیر خٹک کی زیر صدارت جنکوفور ہولڈنگ کمپنی کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا ۔ ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں لاکھڑا کول پاور پلانٹ کی بحالی کے معاملات کا تفصیلی سے جائزہ لیا گیا۔ سینٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ذیلی کمیٹی کے اجلاس میںکے الیکٹرک کے ماہرین اور لاکھڑا پاور پلانٹ کے منیجمنٹ حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے اور نسٹ یونیورسٹی کے انجینئرز نے باقاعدہ طور پر شرکت کی۔

کنونیئر کمیٹی سینیٹر نعمان وزیر خٹک نے کہا کہ لاکھڑا پاور پلانٹ سال 1995-96 میں لگا لیکن سوائے ایک سال کے یہ خسارے کا شکار رہا۔ 150 میگاواٹ کا مقامی کوئلے کا منصوبہ تھا اور50,50 میگاواٹ کی3 یونٹ لگائے گئے چین کی کمپنی نے لگایا تھا ۔

(جاری ہے)

17 سالوں میں یہ منصوبہ اپنی استعداد کے مطابق بجلی پیدا نہ کرسکاہے۔ منصوبہ ہمارے انجینئرز کیلئے چیلنچ ہے اس کو کیسے کم سے کم لاگت پر بحال کرنا ہے اوراس کیلئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا ۔

ذیلی کمیٹی اس منصوبے کا دورہ کرے گی ۔ پاکستان کا کوئلہ اتنا اچھا نہیں ہے ۔ کنونیئر کمیٹی نے کہا کہ منصوبے کے حوالے سے مختلف کمپنیوں نے بحالی کیلئے کہا ہے اور چینی کی دو کمپنیوں نے بھی دلچسپی کا اظہار کیا ہے ۔ اس منصوبے کا کم سے کم لاگت میں بحال کریں گے ۔ ملک پہلے ہی 38 ارب کے تجارتی خسارے سے گزر رہا ہے ۔ تینوں یونٹ کو بہتر کر کے مزید یونٹ لگائے جائیں گے اور مقامی کوئلے کے معیار کو بھی بہتر کیا جائے گا۔

لاکھڑا پاور پلانٹ کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اس منصوبے کے شروع ہی سے مسائل سامنے آنے شروع ہو گئے تھے کئی سسٹم فیل ہو گئے تھے ۔2006 میں لیز پر دینے کے معاملات شروع کیے تو یونین عدالت چلی گئی 7 سال تک کیس عدالت میں رہا ۔2013 میں بحالی کا منصوبہ بنا جس پر 20 ملین ڈالر خرچ آنا تھا اور2017 میں آگ لگنے کی وجہ سے پلانٹ کو بند کر دیا گیا ۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ لاکھڑا منصوبہ نجکاری کے پہلے نمبر پر تھا ۔

جس پر کنونیئر کمیٹی نے کہا کہ اس کی کسی صورت نجکاری نہیں کی جائیگی۔ ذیلی کمیٹی آئندہ ہفتے پلانٹ کا دورہ کرے گی اور کمیٹی کو کول کی سپیسیفیکیشن بارے آگاہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ اچھا کوئلہ مارکیٹ میں فروخت کیا گیا اور غیر معیاری کوئلہ استعمال کیا گیا ۔ کوئلے کو واش کرنے کا ایک بھی پلانٹ نہیں ہے ۔ جس پر کمیٹی کو بتایا گیا کہ قریب ہی ایک پرائیوٹ پلانٹ ہے جو 100 ٹن کوئلہ فی گھنٹہ واش کر سکتا ہے ۔

کے الیکٹرک حکام نے ذیلی کمیٹی کو بتایا کہ پلانٹ کو چلانا آسان کام نہیں ہے جب سے بنا ہے ٹربائین ،بوائلر اور دیگر اہم چیزوں کی مرمت نہیں کی گئی ۔ سٹیم کی لیکجز کے بھی مسائل تھے ۔ کے الیکٹراک منصوبے کی بحالی کیلئے ہر طرح کی معاونت فراہم کرنے کو تیار ہے ۔ اس کے ڈیزائن میں بھی مسائل تھے ۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کے الیکٹراک ، جنکو، لاکھڑا منیجمنٹ اور نسٹ حکام کو اس لئے آن بورڈ لیا گیا ہے کہ اس منصوبے کو ہر صورت میں کم سے کم لاگت میں بحال کیا جائے گااس سے نہ صرف لوگوںکو روزگار ملے بلکہ ملک میں بجلی کی کمی کو پورا کرنے میں بھی مدد ملے اور ملک کے اثاثوں میں بھی اضافہ ہو گا۔

جو کمزوریاں ہیں ان کو دور کیا جائے گا۔ انہوں نے مائینگ ، انسانی وسائل اور دیگر پلانٹ کو بحال کرنے کے حوالے سے تمام ضروریات کی تفصیلات لاکھڑا پاور پلانٹ کی منیجمنٹ سے طلب کر لیں ۔ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر ز نعمان وزیر خٹک ، احمد خان کے علاوہ سی ای او جنکو محمد عمران ، نسٹ حکام ،سی پی جی سی ایل اور دیگر حکام نے شرکت کی ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں