فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ایشیا پیسفک گروپ اور نیب حکام کی ملاقاتیں

نیب نے منی لانڈرنگ روکنے سے متعلق اقدامات اور اب تک کے مقدمات سے آگاہ کر دیا ایشیا پیسفک کمیٹی کے وفد سے مذاکرات بعد قانون سازی کو جدید بنانے کے لیے طریقہ کار طے کرنے پر اتفاق ْ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کو اینٹی منی لانڈرنگ قوانین مزید سخت کرنے کی یقین دہانی کرائی

جمعرات 18 اکتوبر 2018 22:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2018ء) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ایشیا پیسفک گروپ اور نیب حکام کی تین روز میں دس ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ نیب نے منی لانڈرنگ روکنے سے متعلق اقدامات اور اب تک کے مقدمات سے آگاہ کر دیا۔ذرائع کے مطابق نیب حکام نے بریفنگ میں ایف اے ٹی ایف ایشیا پیسفک گروپ کو منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے اب تک کے اقدامات اور مقدمات کی تفصیل سے آگاہ کیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق ایف اے ٹی ایف کو بتایا گیا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو عدالتوں سے سزائیں دلوائی جا رہی ہیں ،ْ ایسے افراد کیساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گا۔ وفد کو نیب کی مجموعی کارکردگی کے متعلق بھی بریف کیا گیا۔دوسری جانب پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے سرتوڑ کوششیں کر رہا ہے، اس سلسلے میں ایشیا پیسفک کمیٹی کے وفد سے مذاکرات بعد قانون سازی کو جدید بنانے کے لیے طریقہ کار طے کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

اسلام آباد میں وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ ایف اے ٹی ایف، ایشیا پیسیفک کمیٹی کے ساتھ مذاکرات مکمل ہوگئے ہیں وفد (آج) جمعہ کو پاکستان سے روانہ ہو جائے گا۔ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر عملدرآمد اور اقدامات پر کام کا آغاز ہو گیا ہے ،ْ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کو اینٹی منی لانڈرنگ قوانین مزید سخت کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ایف آئی اے ایکٹ 1974ء اور سٹیٹ بینک ایکٹ 1947ء میں ترامیم کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010ء میں بھی ترمیم کی جائے گیٹاسک فورس سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں بنائی جائے گی۔

ٹاسک فورس کے دفاتر ملک کے تمام ایئرپورٹس پر قائم کئے جائیں گے۔ وفاقی اور صوبائی سطح پر بھی اینٹی منی لانڈرنگ ٹاسک فورس کو فعال بنانے کے لیے اقدامات کریں گی۔یہ ٹاسک فورس کرنسی، سونا، چاندی اور دیگر اشیا کی بیرون ملک سمگلنگ کی سزا میں اضافے کی تجویز کرے گی۔ ذرائع کے مطابق اینٹی منی لانڈرنگ ٹاسک فورس بین الاقوامی این جی اوز کی ٹرانزیکشن کی مانیٹرنگ کرے گی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں