بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کیلئے آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کو مثبت قرار دیدیا

بیرونی فنانسنگ کے سستے اور پائیدار ذرائع تک رسائی نئی حکومت کی بیرونی مالی ضروریات کو فوری سپورٹ فراہم کریگی‘ موڈیز

جمعرات 18 اکتوبر 2018 23:47

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2018ء) بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کیلئے عالمی مالیاتی ادارہ(آئی ایم ایف)سے قرضہ کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بیرونی فنانسنگ کے سستے اور پائیدار ذرائع تک رسائی نئی حکومت کی بیرونی مالی ضروریات کو فوری سپورٹ فراہم کریگی۔موڈیز نے ملکی معیشت میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کیلئے حکومتی عزم کو بھی سراہتے ہوئے کہا ہے کہ نئی حکومت نے بزنس موافق پالیسیوں کے ذریعے اقتصادی مسابقت میں اضافے،کرپشن کے مسائل نمٹانے،سرکاری انٹرپرائزز کی اصلاحات،ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے،حکومتی اخراجات میں نظم و نسق لانے سمیت اصلاحات کی بنیاد پر پالیسی ایجنڈے کا وعدہ کیا ہے۔

ریٹنگ ایجنسی کے مطابق آئی ایم ایف کا پروگرام وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں نئی حکومت کو ناگزیر پالیسی سپورٹ اور ٹیکنیکل معاونت فراہم کریگا۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ آئی ایم ایف کی سپورٹ سے میکرواکنامک ری۔بیلنسنگ اور حکومتی ڈھانچہ جاتی ریفام ایجنڈا میں بھی مدد ملے گی۔موڈیز کا کہنا ہے کہ میکرو اکنامک اور بیرونی عدم توازن 2016میں ختم ہونے والے سابقہ آئی ایم ایف پروگرام کے دور سے چلا آرہا ہے،بالخصوص غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم سطح تک گر گئے جو بمشکل دو ماہ کی درآمدات کیلئے کافی ہیں اور آئی ایم ایف کے کم سے کم تین ماہ کے ہدف سے کم ہیں۔

موڈیز کے اندازوں کے مطابق مالی سال 2019 کیلئے پاکستان کی مجموعی بیرونی فنانسگ ضروریات تقریباً 30ارب ڈالر ہیں ،ان میں سے سات ،آٹھ ارب ڈالر بیرونی ادائیگیوں کے شامل ہیں۔ فناسنگ گیپ،جس میں غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر شامل نہیں،تقریباً آٹھ،نو ارب ڈالر ہیں،اس مسئلے کے حل کیلئے حکومت نے قرضے کا منصوبہ بنایا ہے۔ موڈیز کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام نہ صرف فنانسنگ خلا ء کو پر کریگا بلکہ دیگر آفیشل سیکٹر کریڈیٹرز کو مثبت پیغام بھی دیگا جو آنے والے سالوں میں مالیاتی ضروریات پورا کرنے کیلئے ناگزیر ہے۔

موڈیز نے کہا ہے کہ میکرو اکنامک عدم توازن میں حکومت کی بلند ترین اخراجات کا بھی اہم کردار ہے۔ریٹنگ ایجنسی نے توقع ظاہر کی ہے کہ مالی سال 2019 میں مالی خسارہ جی ڈی پی کے 5.4فیصد تک کم ہو جائیگا ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں