نیب کا کرپشن میں ملوث نامور سیاستدانوں کی گرفتاری کیلئے بڑا آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ

انتہائی اہم ثبوت حاصل ہونے کے بعد اگلے چند دنوں میں 30 قومی سیاستدانوں کی گرفتاری کا فیصلہ، تین سابق وزرائے اعظم بھی لسٹ میں شامل، جن میں دو کا تعلق پیپلزپارٹی سے بتایا جارہا ہے ، ذرائع کرپشن کے خلاف اس بڑے آپریشن کی حتمی تیاریاں مکمل ہوچکی ، بلا امتیاز آپریشن کے دوران سندھ ،ْ پنجاب ،ْکے پی کے اور بلوچستان کے کئی بڑے سیاستدان زد میں آجائیں گے،سیاستدانوں کے خلاف پانچ کھرب روپے سے زائد کی کرپشن کے مختلف کیسوں کی تفتیش کی گئی، تفتیشی افسران نے ناقابل تردید شواہد حاصل کرلئے ہیں ،آئندہ ہونے والی بورڈ میٹنگ میں ان گرفتاریوں کے حوالے سے منظوری لی جائے گی

جمعہ 19 اکتوبر 2018 22:10

نیب کا کرپشن میں ملوث نامور سیاستدانوں کی گرفتاری کیلئے بڑا آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2018ء) نیب نے کرپشن میں ملوث نامور سیاستدانوں کی گرفتاری بارے بڑا آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ‘ نیب نے انتہائی اہم ثبوت حاصل ہونے کے بعد اگلے چند دنوں میں ان تیس قومی سیاستدانوں کی گرفتاری کا فیصلہ کیا ہے متوقع طور پر گرفتار کئے جانے والوں میں تین سابق وزرائے اعظم شامل ہیں جن میں دو کا تعلق پیپلزپارٹی سے بتایا جارہا ہے۔

مصدقہ ذرائع کے مطابق نیب آئندہ ہونے والی بورڈ میٹنگ میں ان گرفتاریوں کے حوالے سے منظوری لینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ نیب کے کرپشن کے خلاف اس بڑے آپریشن کی حتمی تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں اور اس بلا امتیاز آپریشن کے دوران سندھ ،ْ پنجاب ،ْکے پی کے ور بلوچستان کے کئی بڑے سیاستدان زد میں آجائیں گے۔

(جاری ہے)

نیب کی تحقیقات کے مطابق ان تیس سیاستدانوں کے خلاف پانچ کھرب روپے سے زائد کی کرپشن کے مختلف کیسوں کی تفتیش کی گئی۔

جس کے دوران نیب کے تفتیشی افسران نے ناقابل تردید شواہد حاصل کے ہیں۔ نیب حکام نے یہ تفصیلات چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کو بتادی ہیں ۔ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تحقیقات کی روشنی میں بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ اسلم رئیسانی کی گرفتاری کا بھی امکان ہے۔ جبکہ مسلم لیگی رہنماء امیر مقام کے خلاف ناجائز اثاثے بنانے کا مقدمہ بھی حتمی شکل اختیار کر چکا ہے۔

جبکہ سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کے خلاف منی لانڈرنگ کے اہم شواہد نیب نے حاصل کرلئے ہیںاور اسی طرح سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے خلاف آئی پی پیز سکینڈل کی تمام دستاویزات نیب نے حاصل کرلی ہیں اور سابق وزیراعظم شوکت عزیز ناجائز اثاثہ جات کے کیس میں تحقیقات مکمل کی گئی ہیں جبکہ پیپلزپارٹی کے دو سابق وزرائے اعظم بھی اس آپریشن کی لپیٹ میں آرہے ہیں۔

جبکہ سابق وزیر تعلیم پنجاب رانا مشہود کے خلاف پنجاب سپورٹس بورڈ میں بھاری کرپشن کے ثبوت نیب نے حاصل کرلئے ہیں۔ مزید برآں نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف بھی تحقیقات مکمل ہوچکی ہیں۔ بلوچستان کے سابق وزیر خزانہ خالد لانگھو کے خلاف سابق سیکرٹری مشتاق رئیسانی کے خلاف بھی نیب نے تمام ثبوت اکٹھے کرلئے ہیں اور ان کی دوبارہ گرفتاری کا امکان ہے۔

اس سے پہلے یہ دونوں ضمانت رہا ہوگئے تھے۔ سابق وزیر پیٹرولیم انور سیف اللہ کے خلاف بھی ناجائز اثاثوں سے متعلق نیب نے تحقیقات مکمل کرلی ہیں۔ سابق صوبائی وزیر بلوچستان اسفند یار کاکڑ کے بارے میں بھی بتایا جارہا ہے کہ نیب نے کرپشن کے تمام شواہد اکٹھے کرلئے ہیں ۔ سندھ اسمبلی کے سابق سپیکر آغا سراج درانی بھی نیب کے اس آپریشن کی زد میں آنے والے ہیں اور ان پر بھی ناجائز اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنماء بابر غوری ،ْ سندھ کے سابق و زیر قانون ضیاء لانگڑ ،ْ سابق وزیر مواصلات ارباب عالمگیر خان اور ان کی اہلیہ عاصمہ ارباب عالمگیر کے خلاف بھی نیب نے اہم شواہد اکٹھے کرلئے ہیں۔ باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ نیب کی اس کارروائی کی زد میں حکومتی صفوں میں موجود کچھ اہم شخصیات کی گرفتاری کا بھی قوی امکان ہے۔ اس حوالے سے آن لائن نے مختلف سیاستدانوں سے رابطہ کرکے ان کا موقف لینے کی کوشش کی لیکن کسی بھی سیاستدان سے رابطہ نہیں ہوسکا ۔ میئر کراچی وسیم اختر کے خلاف بھی نیب نے تحقیقات مکمل کرلی ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں