حکومت کی نااہلی کم وقت میں ہی سامنے آگئی ، یہ حکومت چل سکتی ہے اور نہ ملک چلا سکتی ہے، تمام جماعتوں کو قرارداد لانی چاہیے ‘ آصف زرداری

این آر او سے فائدے کی باتیں ڈھکوسلہ ہیں،مجھے کبھی کوئی فائدہ نہیں ہوا، ہو سکتا ہے اس سے شاید ایم کیو ایم یا میا ں صاحب کو کوئی فائدہ ہوا ہو نواز شریف کے بنائے ہوئے مقدمات آج بھی بھگت رہا ہوں،اپنے دور میں مستقبل کی پالیسیاں لائے تھے جو نوازشریف کو پسند نہیں آئیں بطور قوم ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم کس سمت میں جا رہے ہیں، مستقبل کی سمت کا تعین کرنے کے لیے اصولی فیصلہ کرنا ہو گا‘ پریس کانفرنس

اتوار 21 اکتوبر 2018 20:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2018ء) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری نے تحریک انصاف کی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی نااہلی کم وقت میں ہی سامنے آگئی ہے ، تمام سیاسی جماعتوں کو اکھٹا ہو کر قراداد لانی ہوگی کہ یہ حکومت چل سکتی ہے اور نہ ہی ملک چلا سکتی ہے،چیئرمین نیب پر نہیں بلکہ ان کے طور طریقوں اور سوچ پر تنقید کرتا ہوں، کرسی پر بیٹھ کر سوچ بدل جاتی ہے،این آر او کا مجھے کبھی کوئی فائدہ نہیں ہوا، ہو سکتا ہے اس سے شاید ایم کیو ایم یا میا ں صاحب کو کوئی فائدہ ہوا ہو۔

ان خیالات کااظہار انہوںنے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف ،نیئر بخاری اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور میں ہم ایسی پالیسیاں لائے تھے جو نوازشریف کو پسند نہیں آئیں اور ان کے آتے سے و ہ پالیسیاں ختم ہوگئیں۔اب ایک سلیکٹڈ وزیر اعظم ہے جو دلہا بن کر ہیلی کاپٹر پر بیٹھ کر آتاہے اور ہیلی کاپٹر پر بیٹھ کر جاتا ہے اور جس کے گھر کے متعلق یہ کہا جاتا ہے کہ اس کے گھر کو ریگولر کریں اور باقی غریبوں کے گھروں کوگرا دیں۔

این آر او سے مستفید ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ میں این آر او سے مستفید نہیں ہوا، یہ سب ڈھکوسلے ہیں۔ سابق چیف جسٹس نے این آر او ختم کر دیا تھا، اس این آر او سے ہوسکتا ہے کہ ایم کیو ایم یا میاں صاحب کو کوئی فائدہ ہوا ہو۔میںتو آج بھی نوازشریف کے دور میں قائم کیے گئے مقدمات بھگت رہا ہوں ۔انہوںنے کہا کہ قومی احتساب بیورو گھر کے نوکروں کو بھی بلا کر تحقیقات کررہا ہے ، سابق صدر پرویزمشرف کے دور میں بھی ایسے ہی حالات کا سامنا رہا تھا۔

چیئرمین نیب پر تنقید نہیں کررہا بلکہ ان کی سوچ اور طریقہ کار پر تنقید کرتا ہوں۔انہوں نے کسی کا نام لئے بغیر کہا کہ انسان کے پاس جب کرسی آجاتی ہے تو اس کے انداز بدل جاتے ہیں، میرے پاس بھی عہدہ صدارت تھا لیکن میں نے تمام اختیارات پارلیمنٹ کو دئیے۔انہوںنے کہا کہ یہ حکومت چل سکتی ہے نہ ملک چلا سکتی ہے، ان سے ملکی معاملات اور اقتدار نہیں سنبھالا جا رہا،موجودہ حکومت کی نااہلی کم وقت میں سامنے آگئی، تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہو کر حکومت کی ناکامی سے متعلق قرار داد پیش کرنی چاہیے۔

انہوںنے کہا کہ پرویز مشرف کی حکومت میں ہم جیلوں میں تھے، مشرف کو نائن الیون کے بعد امداد ملی تو حالات بہتر ہوئے، پرویز مشرف کی آمد پر بھی ایسے ہی حالات تھے، ملک بحران کا شکار تھا۔جب ہم نے حکومت سنبھالی تو امداد کا سلسلہ بند ہو چکا تھا لیکن ہم نے چیلنج کو قبول کیا ۔پیپلز پارٹی نے اپنے دور اقتدار میں پاک چین اقتصادی راہداری سمیت متعدد منصوبوں میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

ہم نے اپنے دورمیں مستقبل کی پالیسیاں بنائیں جو میاں صاحب کوپسند نہ آئیں اور انہیں آتے ہی ختم کر دیا گیا۔ہم ایک ایگرو انڈسٹریل ملک ہیں۔ پاکستان میں کسی حکومت نے نہ کچھ بچانے کی بات سوچی ہے اور نہ سنبھالنے کی۔انہوںنے کہا کہ ہم نے کسی بات کی پرواہ کیے بغیر پارلیمنٹ کو تمام اختیارات منتقل کئے ،بطور قوم ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم کس سمت میں جا رہے ہیں، مستقبل کی سمت کا تعین کرنے کے لیے اصولی فیصلہ کرنا ہو گا۔۔آصف زرداری نے مزید کہا کہ حکومت سازشوں کا مرکز اور اسلام آباد سازشوں کا شہر ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں