اسلام آباد، اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے لئے ورکشاپ کا انعقاد

پیر 22 اکتوبر 2018 20:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2018ء) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے لئے اسلام آباد میں ورکشاپ منعقد کی۔گزشتہ ہفتہ کے دوران اسی موضوع پر لاہور اور کراچی میں بھی ورکشاپس منعقد کی گئیں۔ اس موقع پر ایس ای سی پی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر خالدہ حبیب نے کہا کہ ریگولیشنز فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی شفارشات کے عین مطابق ہیں اور پاکستان کے لئے بطور منی لانڈرنگ پر ایشیا پسیفک گروپ کے رکن، ان سفارشات پر عمل کرنا لازمی ہے۔

اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ جرائم پیشہ افراد کمپنیوں، پارٹنر شپ، ٹرسٹ اور دیگر پیچیدہ ملکیت کے طریقہ کار کے ذریعے اپنی شناخت نہ چھپا سکیں، مالیاتی اداروں کو سخت ہدایت کی گئی ہے کہ مالیاتی خدمات کی فراہمی سے پہلے ایسے تمام قانونی انتظامی ڈھانچوں کے حقیقی ملکیت کی نشاندہی کریں جو ایک طبعی فرد ہونا چاہئے۔

(جاری ہے)

شرکاء کو اینٹی منی لانڈرنگ کے لئے جدید ممالک میں نافذ نظام کے بارے میں بھی بتایا گیا۔

شرکاء کو ایس ای سی پی اور دیگر اداروں کے باہمی تعاون سے پاکستان میں نافذ کی گئی اینٹی منی لانڈرنگ (اے ایم ایل/سی ایف ٹی) کی جامع رجیم پر تفصیل سے بریفنگ دی گئی اور اس پر عمل درآمد کے طریقہ کار اور ضرورت پر بھی بات کی گئی۔ سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے کمشنر شوذب علی نے کہا کہ اینٹی منی لانڈرنگ (اے ایم ایل/سی ایف ٹی) کے نظام کو نافذ کرنے کے لئے اعلیٰ درجے کی انتظامیہ کی طرف سے پابندی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ مالیاتی اداروں اور تمام سٹیک ہولڈرز کی آگہی کے لئے ایسی ورکشاپس باقاعدگی سے منعقد ہونی چاہئیں۔ یہ سیشن اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام پر مشتمل ورکشاپ کا آخری سلسہ تھا۔ ایم ایل/سی ایف ٹی کے حوالے سے ریگولیٹ سیکٹر کی صلاحیت کی تعمیر کو بڑھانے کے لئے نومبر میں بیداری اور تربیتی سیشن منعقد کئے جائیں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں