جڑواں شہروں میں 35سو کے قریب جعلی وکلاء کے پریکٹس کرنے کا انکشاف

بیش تر وکلاء جعلی مچلکوں سمیت سنگین نوعیت کی وارداتوں میں بھی ملوث پائے گئے، حساس اداروں نے جعلی وکلاء کی فہرستیں مرتب کرنا شروع کردیں، جرائم پیشا افراد کی عدالتی عملے کی مبینہ ملی بھگت سے با آسانی رہائی معمول ،ذرائع اسلام آباد میں جو بھی جعلی وکلاء ہیں ان کے خلاف کاروائی ہونی چائیے اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ گزشتہ چند سال سے ٹائوٹ مافیا نے اس شعبے میں بھی سر اٹھا لیا ہے، صدر اسلام آباد بار

پیر 22 اکتوبر 2018 21:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2018ء) جڑواں شہروں راالپنڈی اسلام آباد میں 35سو کے قریب جعلی وکلاء کے پریکٹس کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ان میں سے بیش تر وکلاء جعلی مچلکوں سمیت سنگین نوعیت کی وارداتوں میں بھی ملوث پائے گئے ہیں ۔حساس اداروں نے جعلی وکلاء کی فرحستیں مرتب کرنا شروع کر دیں ہیں ،ذرائع کے مطابق جڑواں شہروں میں جرائم پیشہ افراد کی عدالتی عملے کی مبینہ ملی بھگت سے با آسانی رہائی معمول بن چکی ہے جس کا حکومت نے سختی سے نوٹس لیتے ہوئے وکلاء کی چھان بین شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے تاکہ قانون کا درس دینے والو ں کو بھی احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کیا جاسکے ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ راولپنڈی اسلام آباد کے 3500کے قریب وکلاء کا وکالت سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ان وکلاء نے ڈسٹرکٹ بار کی ملی بھگت سے نہ صرف پریکٹس بلکہ چیمبرز پر بھی غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے کئی وکلاء قانون کی ڈگری نہ ہونے کے باوجود کالے کوٹ کی آڑ میںعدالتو ں میں پیش ہو کر کیس بھی لڑ رہے ہیں F-8کچہری میں سنگین نوعیت کی وارداتوں خاص کر گاڑی چوری کی وارداتوں میں ملوث ملزمان کی جعلی وکلاء کی جانب سے پشت کرنا معمول بن چکا ہے اور کئی شہریوں کے جعلی بینک اکائونٹس کی طرز پر جعلی رجسٹریا ںبھی ملزمان کو جاری کر دی جاتی ہیں اور ان وکلاء جن کو چند ٹائوٹوں کی بھی سرپرستی حاصل ہے جنہوں نے جرم کی نوعیت کے عتبار سے جعلی ضمانتی مچلکوں کے ریٹ طے کر رکھے ہیں ۔

(جاری ہے)

تھانہ مارگلہ پولیس کی ناک تلے مزکورہ بالا جعلی وکلاء اور ان کے ٹائوٹوں نے نوسربازی کا بازار گرم کئیے ہوئے ہیں حساس اداروں نے لیگی دور میں وکلاء اور ٹائوٹوں کے خلاف مقدمات کی تفصیلات بھی اکٹھی کرنا شروع کر دیں ہیں ۔اس معاملے میں اسلام آباد بار کے صدر ریاست علی آزاد کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں جو بھی جعلی وکلاء ہیں ان کے خلاف کاروائی ہونی چائیے اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ گزشتہ چند سال سے ٹائوٹ مافیا نے اس شعبے میں بھی سر اٹھا لیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ذیشان کمبوہ

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں