سپریم کورٹ ، ڈی ایچ اے سٹی لاہور سکینڈل کے ملزم مراد ارشد کی ضمانت منسوخ ،گرفتار کرنے کا حکم

پیر 22 اکتوبر 2018 22:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈی ایچ اے سٹی لاہور سکینڈل کے ملزم مراد ارشد کی ضمانت منسوخ کرتے ہوئے انھیں گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ملزم کی ضمانت پر رہائی کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف نیب کی اپیل منظور کرتے ہوئے ایک مختصر فیصلے کے ذریعے ضمانت کا فیصلہ کالعدم کردیا اورقرار دیا کہ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں قانون کے رہنما اصولوں کا خیال نہیں رکھا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وائٹ کالر کرائمز کے ملزمان کی ضمانت کے لئے ٹھوس وجوہات کا ہونا لازمی ہے،ملزم کو ضمانت اس وقت مل سکتی ہے اگر مقدمہ بدنیتی پر بنایا گیا ہو لیکن ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے بدنیتی کی نشاندہی نہیں کی ہے۔

(جاری ہے)

پیر کو کیس کی سماعت ہوئی تو نیب کے وکیل سپیشل پراسکیوٹر نے موقف اپنایا کہ فراڈ میں حماد ارشد اور مراد ارشد ملوث ہیں جبکہ ایک ملزم کامران کیانی مفرور ہے۔

ملزمان نے دس ہزار چارسو اکیس(10421) افراد کو ان کی جمع پونجھی سے محروم کیا ،ہائی کورٹ نے ملزم حماد ارشد کی ضمانت کی درخواست خارج کی لیکن مراد کی درخواست منظور کی۔تفتیشی افسر نے بتایا کہ مجموعی طور پر پندرہ ارب روپیہ کا فراڈ ہے،ایک ملزم خالد نزیر ضمانت پر رہا ہوچکا ہے،ملزمان نے رقوم لے کر زمین نہیں دی،چار ارب روپیہ کامران کیانی کو منتقل ہوئے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ملزم کو جیل میں رکھنے سے مقصد حاصل نہیں ہوگا ،پتہ (کرے پیسہ کہاں گیا،جن لوگوں نے سرمایہ لگایا ان میں بیوائیں اور یتیم بھی شمال ہوں گے۔چیف جسٹس نے کہا یہ تو ثابت ہے کہ فراڈ ہوا لیکن کیا فراڈ میں دونوں بھائی شامل ہیں ۔نیب کے وکیل نے کہا کہ دونوں کے خلاف شواہد موجود ہیں۔ملزم کی وکیل عائشہ حامد نے کہا کہ ہائی کورٹ نے شواہد نہ ہونے پر مراد کو ضمانت پر رہا کردیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ یہ مزید انکوائری کا کیس ہے،ہائی کورٹ نے ضمانت کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔عائشہ حامد نے کہا کہ ہائی کورٹ نے قرار دیا ہے کہ مرادکے خلاف کیس بدنیتی پر مبنی ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ملزم کو الزامات سے بری الذمہ نہیں قرار دیا ہے۔عدالت نے نیب کی اپیل منظور کرتے ہوئے قرار دیا کہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کردیا جائے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں