خواتین کو طلاق کا حق دینے سے متعلق کوئی تجویز زیر غور نہیں، کونسل نکاح نامہ کو سہل بنانے کا کام کر رہی ہے، ترجمان اسلامی نظریاتی کونسل

پیر 22 اکتوبر 2018 23:31

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2018ء) اسلامی نظریاتی کونسل کے ترجمان نے کہا ہے کہ خواتین کو اپنے شوہروں کو طلاق کا حق دینے سے متعلق کوئی تجویز کونسل کے پاس زیر غور نہیں ہے۔پیر کو اپنے وضاحتی بیان میں ترجمان نے ذرائع ابلاغ کی خبر کی تردید کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل’’خواتین کے لئے سازگار‘‘ کوئی میرج کنٹریکٹ تیار کر رہی ہے جس کے تحت نکاح نامہ میں( شادی سے خلع)کی کوئی شق شامل ہے جس کے ذریعے خواتین کو طلاق کا اختیار دیا جا رہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نکاح نامہ کو سہل بنانے کا کام کر رہی ہے۔ترجمان نے کہا کہ مسلم فیملی ایکٹ 1961 کے تحت قرآن پاک کی تعلیمات اور سنت نبویﷺ کی روشنی میں نئی شقیں اس میں شامل کی جا سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے مزید کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کی موجودگی، نکاح خواں کی ذمہ داریوں کے استحکام، طلاق کے طریقہ کار کو سادہ کرنے، بچوں کی حوالگی اور علیحدگی کے بعد خاتوں کے نان نفقہ کی شقوں کی شمولیت کو یقینی بنانے جا رہی ہے۔ترجمان نے کہا کہ نکاح نامہ اور طلاق کی دستاویزات کو حتمی شکل دینے اور تبدیلیوں کی حتمی منظوری سے قبل علماء ،مشائخ اور مذہبی سکالرز کے ایک پینل سے مشاورت کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں