فائزر پاکستان کا ہدف ملک میں ینٹی مائیکروبائیل ریزسٹنس ( اے ایم آر )کے عوامی عوامی صحت کو درپیش خطرات سے نمٹناہے

کوئی اقدام نہ اٹھایا گیا تو اے ایم آر سے 2050ء تک عالمی اموات اندازاً10ملین تک پہنچ چائیںگی جو اس وقت عالمی سطح پر سالانہ 7لاکھ اموات ہو ر ہی ہیں اے ایم آر کی لعنت سے چھٹکارا پانے کیلئے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ کام ہورہاہے، قومی کوششوں میں ہمیں ملک کر اپنی ذمہ داری کو نبھانا ہوگا ،عالمی اینٹی بائیوٹک آگاہی ہفتہ کے موقع پر مقررین کا اظہار خیال

پیر 12 نومبر 2018 23:49

اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 نومبر2018ء) فائزر پاکستان نے عالمی اینٹی بائیوٹک آگاہی ہفتہ (ڈبلیو اے اے ڈبلیو) کے موقع پر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ انڈسٹری شراکت داروں اور پالیسی سازوں کے ساتھ ملکر کام کیاجائے گا تاکہ جراثیم کش ادویات کے اثرات کو زائل کرنے کے عمل (اینٹی مائیکروبائیل ریزسٹنس)اے ایم آر کے عوامی صحت کو درپیش خطرات سے نمٹنے اور اسکی روک تھام مد د د ی جاسکے ،طبی ماہرین بشمول ڈبلیو ایچ او نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ اگر کوئی اقدام نہ اٹھایا گیا تو اے ایم آر سے 2050ء تک عالمی اموات اندازاً10ملین تک پہنچ چائیںگی جو اس وقت عالمی سطح پر سالانہ 7لاکھ اموات ہو ر ہی ہیں ۔

عالمی اینٹی بائیوٹک آگاہی ہفتہ 12تا 18نومبر منایا جارہاہے ۔

(جاری ہے)

اے ایم آر کسی بھی ملک میں کسی بھی عمر کے فر د کومتاثر کرسکتا ہے اور جراثیم کش ادویات کے اثرات کو زائل کرسکتا ہے اور اگر اسکا حل نہ تلاش کیا جائے تو یہ تباہ کن ثابت ہوسکتا ہے اور معمولی زخم یاانفیکشن جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے ،فائزر پاکستان کے کنٹری منیجر ایس ایم وجیہہ کا کہنا تھا کہ ہم اے ایم آر کے اس اہم معاملے سے پوری طرح آگاہ ہیں اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ اس سے نمٹنے کیلئے کام کررہے ہیں،ہماری اولین ترجیح اپنے مریضوں کی بھلائی ہے اور ہم ایسے منصوبوں پر کام کررہے ہیں جو کہ پاکستان میں صحت کے شعبے پر مجموعی طو رپر مثبت اثر رکھتے ہیں ۔

ایم ایم آئی ڈی ایس پی کے صدر ڈاکٹر عامر اکرام کا کہنا تھا کہ انکا ادارہ پاکستان میں اینٹی بائیوٹک سٹیورڈشپ اینی شیئیٹو کے ذریعے اے ایم آر پر قابو پانے کیلئے ملک میں قدم اٹھانے پر فخر محسوس کرتا ہے اور سوسائٹی نے فائزر پاکستان کے ساتھ ملکر اداروں اور کمیونٹی لیول پ متعددآگاہی اور تربیتی پروگرام منعقد کرائے ہیں تاکہ جراثیم کش ادویات کے زائد استعمال کے بڑھتے ہوئے مسئلے پر قابو پایا جاسکے اس سلسلے میں پاکستان بھر میں کئی سرکاری اور غیرسرکاری اداروں کے ساتھ کام کیاجارہا ہے ۔اس موقع پر ہماری اپیل ہے کہ اے ایم آر کی لعنت سے چھٹکارا پانے کیلئے قومی کوششوں میں ہمیں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہوئے اپنی ذمہ داری کو نبھانا چاہئیے ۔ 11-18/--319

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں