حکومت کی تشکیل کردہ قومی تعلیمی پالیسی میں تعلیم کیلئے مختص بجٹ کو جی ڈی پی کے 7 فیصد تک لے جانے کی تجویز ہے،

حکومت کے پہلے سو دن میں ہماری سمت واضح ہو جائے گی پارلیمانی سیکرٹری برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت وجیہہ اکرم کا ورکشاپ سے خطاب

بدھ 14 نومبر 2018 18:01

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2018ء) پارلیمانی سیکرٹری برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت وجیہہ اکرم نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے تشکیل دی جانے والی قومی تعلیمی پالیسی میں تعلیم کیلئے مختص بجٹ کو جی ڈی پی کے 7 فیصد تک لے جانے کی تجویز ہے، حکومت کے پہلے سو دن میں ہماری سمت واضح ہو جائے گی۔

وہ بدھ کو نیشنل کونسل آف سوشل ویلفیئر کے زیر اہتمام بچوں کے حقوق اور ذمہ داریوں سے متعلق منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام افراد کو تعلیم فراہم کرنا ہماری معاشرتی ذمہ داری ہے، تعلیم کی سہولیات کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ تعلیم سے متعلق معاشرہ میں آگاہی بھی پیدا کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنی پہلی تقریر میں تعلیم اور صحت پر خصوصی توجہ دینے پر زور دیا جس سے ان کی تعلیم اور صحت کے بارے میں ترجیحات کا پتہ چلتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گذشتہ حکومتوں نے بھی بہت سے اچھے کام کئے ہیں ہم انہیں جاری رکھیں گے لیکن گذشتہ سالوں میں جو خرابیاں پیدا ہوئیں ان کو دور کرنے میں کچھ وقت لگے گا، عوام کو ہماری ترجیحات سے اندازہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دور دراز علاقوں میں تعلیم کی سہولیات پہنچائی جائیں گی کیونکہ وہاں بھی ایسے باصلاحیت افراد موجود ہیں جو تعلیمی سہولیات نہ ہونے کے باعث ابھر کر سامنے نہیں آ سکتے۔

انہوں نے کہا کہ یکساں نصاب کیلئے کام کر رہے ہیں جس کے مطابق سرکاری سکولوں، نجی سکولوں اور مدارس میں کم از کم 5 سے 6 مضامین مشترک ہوں گے جس سے مدارس کے بچوں کو بھی آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔ اس موقع پر پارلیمانی سیکرٹری جویریہ ظفر راحیل نے کہا کہ بچوں کو درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہو گا، ہمارے ملک کے معاشی حالات بچوںکے سکولوں سے باہر ہونے کے ذمہ دار ہیں، بچوں سے زیادہ والدین کو تربیت کی زیادہ ضرورت ہے تاکہ وہ اپنے بچوں کی بہتر پرورش کر سکیں، تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت بھی ضروری ہے، ہمارے معاشرہ میں عدم برداشت اور ایک دوسرے کے ادب کا رویہ ختم ہوتا جا رہا ہے، ادب شخصیت کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت صرف الفاظی نہیں بلکہ کام کرکے بھی دکھائے گی۔ اس سے قبل دیگر مقررین نے بھی بچوں پر سرمایہ کاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا مستقبل ہمارے بچے ہیں اور اگر ہمارے بچے پڑھے لکھے اور تربیت یافتہ ہوں گے تو ہمارا مستقبل محفوظ ہو گا، ہمارے منصوبہ سازوں کو اس طرف خصوصی توجہ دینی چاہئے۔ نیشنل کونسل آف سوشل ویلفیئر کے چیئرمین ڈاکٹر ندیم شفیق ملک نے اس موقع پر اپنے ادارہ کی کارکردگی اور بچوں کے حقوق اور ان سے متعلق ذمہ داریوں سے آگاہی کیلئے کئے جانے والے اقدامات سے حاضرین کو آگاہ کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں