نیب کی ڈاکٹر مجاہد کامران کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی سختی سے تردید

ڈاکٹر مجاہد کامران کے الزامات گمراہ کن، بے بنیاد اور من گھڑت ہیں، ان کا مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے اور وہ ضمانت پر ہیں، مقدمے کے میرٹس پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں سمجھتے،نیب اساتذہ کا احترام کرتا ہے لیکن بدعنوانی کا مرتکب کوئی بھی شخص کسی بھی شعبہ سے تعلق رکھتا ہو نیب اس کو ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کر نے پر یقین رکھتا ہے ، بیان

جمعہ 16 نومبر 2018 23:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2018ء) نیب نے ڈاکٹر مجاہد کامران کی جانب سے ادارے پر لگائے گئے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے الزامات گمراہ کن، بے بنیاد اور من گھڑت ہیں، ڈاکٹر مجاہد کامران کا مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے اور وہ ضمانت پر ہیں، مقدمے کے میرٹس پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں سمجھتے،نیب اساتذہ کا انتہائی احترام کرتا ہے لیکن بدعنوانی کا مرتکب کوئی بھی شخص کسی بھی شعبہ سے تعلق رکھتا ہو نیب اس کو ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کر نے پر یقین رکھتا ہے ۔

جمعہ کو قومی احتساب بیورو نے ڈاکٹر مجاہدکامران کے نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں نیب پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر مجاہد کامران کیخلاف مقدمہ عدالت میں ہے وہ اس مقدمہ میں ضمانت پر ہیں اس لئے نیب مقدمہ کے میرٹس پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں سمجھتا، نیب نے ڈاکٹر کامران مجاہد کی طرف سے لگائے گئے بے بنیاد الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہاہے کہ ڈاکٹر مجاہد کامران کو نیب نے 11اکتوبر 2018کو گرفتار کیا جبکہ فواد حسن فواد یکم اکتوبر 2018اور حاجی ندیم 18جون 2018کو جوڈیشل کسٹڈی پر جیل جا چکے تھے اس لئے ڈاکٹر مجاہدکامران کی فواد حسن فواداور حاجی ندیم سے ملاقات کی بات اور ان سے ملاقات کے تناظر میں لگائے گئے الزامات گمراہ کن ہیں۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب کے واش رومز میں کیمرے لگانا کا الزام بھی بالکل بے بنیاد ااور من گھڑت ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب لاہور ڈاکٹر مجاہد کامران سے ریمانڈ کے دوران ان کی بیوی کی روزانہ ملاقات کی اجازت دیتا تھا اگر کوئی شکایت تھی تو اس وقت سامنے کیوں نہیں لائی گی۔ ڈاکٹر مجاہد کامران کی درخواست کہ ان کی کمر میں درد کی تکلیف رہتی ہے اس لئے ان کومیٹرس پر سونے کی اجازت دی گئی، اس کے علاوہ نیب کیساتھ منسلک ڈاکٹر ان کا روزانہ میڈیکل چیک اپ کرتے تھے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب نے نیب لاہور کے دورہ کے دوران نہ صرف خود ڈاکٹر مجاہد کامران سے ملاقات کی تھی بلکہ ان کی بیوی کی موجودگی میں پنجاب یونیورسٹی کے اساتذہ کے ایک وفد سے بھی ملاقات کی جس پر انہوں نے ڈاکٹر مجاہد کامران کی مناسب دیکھ بھال پر چیئر مین نیب کا شکریہ ادا کیا جو کہ ریکارڈ کا حصہ ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب اساتذہ کا انتہائی احترام کرتا ہے جو کہ پاکستان کے مستقبل کے معما ر ہیں ،لیکن بدعنوانی کا مرتکب کوئی بھی شخص کسی بھی شعبہ سے تعلق رکھتا ہو نیب اس کو ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کر نے پر یقین رکھتا ہے جہاں تک ڈاکٹر مجاہد کامران کے مقدمہ کا تعلق ہے ان کا مقدمہ معزز عدالت میں زیر سماعت ہے اس لئے ان کو میڈیا کے ذریعے نیب پر بے بنیاد الزامات لگانے کی بجائے اپنی تمام تر توانائیاں معزز عدالت میں زیر سماعت اپنے مقدمہ کا دفاع کرنے پر لگانی چاہیے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جا سکیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں