احتساب عدالت کے جج ارشد ملک میاں نواز شریف کے وکلا پر برہم

نواز شریف 4روز گزرنے کے باوجود ابھی تک اپنا بیان قلم بند نہیں کروا سکے

پیر 19 نومبر 2018 23:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 نومبر2018ء) احتساب عدالت کے جج ارشد ملک میاں نواز شریف کے وکلا پر برہم۔ تفصیلات کے مطابق میاں نواز شریف 4روز گزرنے کے باوجود ابھی تک اپنا بیان قلم بند نہیں کروا سکے۔

(جاری ہے)

عدالت کی طرف سے دئیے گئے 152سوالات میں سے 148سوالات کے جوابات دئیے جس پر احتساب جج ارشد ملک نے میاں نواز کے وکیل زبیر احمد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو 50دن اور مل جائیں آپ سوچتے رہیں گے ملزمان کو پتہ ہوتا ہے کہ عدالت کیا سوال پوچھ سکتی ہی آپکو چاہیے سوالانامہ دینے کا مقصد یہی تھا کہ تاخیر نہ ہو مگر آپ نے 4اہم سوال چھوڑ دئیے جس پر معاون وکیل زبیر احمد نے عدالت سے استدعا کی کہ ایک دن کا وقت اور دیں اگلی سماعت پر بیان مکمل ہوجائے گا۔

جس پر عدالت نے استدعا منظور کی اور حکم دیا کہ اگلی سماعت پر بیان مکمل کریں۔احتساب عدالت میں حسن اور حسین نواز کے بیانات سے متعلق بیان قلمبند کرواتے ہوئے میں نواز شریف کی زبان پھسل گئی۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ حسن اور حسین نوازش کا بیان میرے خلاف شواہد نہیں کیا جاسکتا ے۔ معاون وکیل نے لقمہ دیا تو نواز شریف نے درستگی کروائی کہ میرے بیٹوں سے منصوب بیان میرے خلاف پیش نہیں کیا جاسکتا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں