اسلام آباد ہائی کورٹ، سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت کے حکم کے خلاف سابق صدر پرویزنمشرفنکی درخواست پر سماعت دسمبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی

پیر 19 نومبر 2018 23:21

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 نومبر2018ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویزنمشرفنکی جانب سے سنگین غداری کے مقدمہ میں خصوصی عدالت کے حکم نامے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت دسمبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی۔ پیر کو جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی۔اس موقع پر سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جسٹس یاور علی پر مشتمل تین رکنی خصوصی عدالت نے سنگیننغدارینکیس میں 15 اکتوبر کو سابق صدر پرویزنمشرفنکا بیرون ملک کمیشن کے ذریعے بیان ریکارڈ کرنے کا حکمندیا تھا، پرویزنمشرفنکے خلاف سنگین غداری کیس مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے شروع کیا تھا،مارچ 2014 میں خصوصی عدالت کی جانب سے سابق صدر پر فرد جرم عائد کی گئی تھی جبکہ ستمبر میں پراسیکیوشن کی جانب سے ثبوت فراہم کیے گئے تھے،2016ء میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالے جانے کے بعد پرویز مشرف ملک سے باہر چلے گئے تھے ۔

(جاری ہے)

عدالت نے حکم دیا کہ کیا پرویز مشرف پاکستان آنے کو تیار ہے اور پرویز مشرف سے پاکستان واپس آنے کی تاریخ بھی پوچھ کر عدالت کو آگاہ کریں۔ فاضل جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی رٹ کیسے قابل سماعت ہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ جب تک پرویز مشرف اپنے آپ کو قانون حوالے نہ کریں اس وقت تک کوئی ریلیف نہیں مل سکتا۔ پرویز مشرف کے وکیل نے کیس کی تیاری کے لئے وقت مانگا جس پر فاضل جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ پرویز مشرف آنے کا وقت تعین کر لیں تو وقت دیا جا سکتا ہے۔ عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت دسمبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں