نبوت اورختم نبوت کا منکر دائرہ اسلام سے خارج ،گستاخ رسول ؐ کا قتل عدالت نبوی کا فیصلہ ،

عملدرآمد ریاست اورحکومت کرسکتی ہے ،تعلیمات نبویؐ کی روشنی میں معاشرے میں دولت کی ہوس کے بڑھتے مظاہر کے سدباب کیلئے کام کرنا ہوگا،پاکستان کی پارلیمان نے قادیانیوں کو غیرمسلم قرار دیکر مدینہ کی ریاست کی بنیادرکھ دی ہے، رحم دلی کم ہونے کے باعث ہم لوگوںکو اسلام میں داخل نہیں انہیں خارج کررہے ہیں،ناجائز فتوی بازی کے سدباب کیلئے علمائے کرام اورمشائخ عظام کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہوگا،دنیا میں کامیابی کیلئے پیغمبر اسلامؐ کی تعلیمات پر عمل پیراہونا پڑیگا،سیرت النبیؐ کانفرس کے شرکاء سے سکالرز، علما اورمشائخ کا خطاب

منگل 20 نومبر 2018 21:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2018ء) وزارت مذہبی واقلیتی اموروبین المذاہب ہم آہنگی کے زیراہتمام بین الاقوامی سیرت النبی ؐ کانفرس میں شریک سکالرز، علمائے کرام اورمشائخ عظام نے کہاہے کہ نبوت اورختم نبوت کا منکر دائرہ اسلام سے خارج ،گستاخ رسول ؐ کا قتل عدالت نبوی کا فیصلہ ،عملدرآمد ریاست اورحکومت کرسکتی ہے، تعلیمات نبویؐ کی روشنی میں معاشرے میں دولت کی ہوس پسندی کے بڑھتے مظاہر کے سدباب کیلئے کام کرنا ہوگا،پاکستان کی پارلیمان نے قادیانیوں کو غیرمسلم قرار دیکر مدینہ کی ریاست کی بنیادرکھ دی ہے، رحم دلی کم ہونے کے باعث ہم لوگوںکو اسلام میں داخل نہیں انہیں اس سے خارج کررہے ہیں،ناجائز فتوی بازی کے سدباب کیلئے علمائے کرام اورمشائخ عظام کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہوگا،دنیا میں کامیابی کیلئے پیغمبر اسلامؐ کی تعلیمات پر عمل پیراہونا پڑیگا۔

(جاری ہے)

منگل کو وزارت مذہبی واقلیتی اموروبین المذاہب ہم آہنگی کے زیراہتمام ہونیوالی بین الاقوامی سیرت النبی ؐ کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ نیازحسین نقوی نے کہاکہ سیرت النبی کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے، نبوت اورختم نبوت کا منکر دائرہ اسلام سے خارج ہے، انہوں نے کہاکہ ناجائز فتویٰ بازی کے سدباب کیلئے علمائے کرام اورمشائخ عظام کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہوگا۔

مولانا لخت حسین نے اپنے خطاب میں کہاکہ انتشاراورخلفشار کے اس دورمیں ہم سب کو مل کر کام کرناہوگا اوردشمنان اسلام کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔ مجھے یقین ہے کہ پیر نورالحق قادری اس ضمن میں اپنا کرداراداکریں گے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے علمائے کرام اورمشائخ عظام کو معاشرے میں دولت کی ہوس اورانتہاء پسندی کے بڑھتے ہوئے مظاہر کے سدباب کیلئے اپنا کردارادا کرنا ہوگا۔

انٹرنیشنل ختم نبوت سے وابستہ سکالر احمد علی سراج نے اپنے خطاب میں وزارت مذہبی امورمیں ختم نبوت اکیڈیمی کے قیام کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ مدینہ پہلی اسلامی فلاحی ریاست جبکہ پاکستان دوسری اسلامی فلاحی ریاست ہے اورجو فیصلے مدینہ کی ریاست نے کئے ہیں وہی فیصلے پاکستان میں نافذالعمل کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ گستاخ رسول ؐ کا قتل عدالت نبوی کا فیصلہ ہے لیکن فیصلے پرعمل درآمد ریاست اورحکومت کرسکتی ہے، مدینہ کی ریاست میں فیصلے لوگ نہیں بلکہ ریاست کرتی تھی،انہوں نے کہاکہ عوام کو ختم نبوت کے حوالے سے شعور اورآگاہی دینے کی ضرورت ہے کیونکہ اس معاملے پرصحابہ کرام اورمسلمانوں نے قربانیاں دی ہیں۔

مسلیمہ کذاب کے خلاف مہم میں 1200 سے زائد صحابہ کرام نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی پارلیمان نے قادیانیوں کو غیرمسلم قراردیتے ہوئے مدینہ کی ریاست کی بنیادرکھ دی ہے۔ڈاکٹرحسین محی الدین قاضی نے سیرت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بعثت نبوی کابنیادی مقصد زندگی کے تمام شعبوں میں ہمہ گیر انقلاب برپا کرنا تھا، ہمارے پیارے نبیؐ نے تعلیم وتربیت کے ذریعے انقلاب برپا کیا، آپؐ نے مقدیت کا فلسفہ دیا اوران کی کوششوں کے نتیجے میں مدینہ کی ریاست رہتی دنیاء میں دنیا کی پہلی ریاست کی مثال بن گیا۔

انہوں نے کہاکہ میثاق مدینہ کے ذریعے دنیاء کے پہلے تحریری دستور کی بنیاد رکھ دی گئی اوراس میثاق کے ذریعے ایک ملک اورایک قوم کا تصوردیا گیا، یہ ریاست کی جدید تشکیل کی بہترین مثال ہے۔عراق سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی شہرت یافتہ سکالرڈاکٹرسیدعماد نقشوانی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مسلمانوں نے نبی کریم ؐ کی تعلیمات کو بھلا دیا ہے جس کی وجہ سے امت کو مسائل کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ آپؐ رحمت للعالمین تھے، رحم اوررحم دلی ان کی صفات تھیں۔آج رحم دلی کم ہوگئی ہے اسلئے ہم لوگوں کو اسلام میں داخل نہیں بلکہ انہیں اسلام سے خارج کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ انسانوں کے ساتھ ساتھ دیگر مخلوقات پر رحم بھی آپؐ کی شخصیت اورکردار کا خاصا رہاہے۔انہوں نے کہاکہ دنیا میں کامیابی کیلئے ہمیں پیغمبر اسلام کی تعلیمات پر عمل پیراہونا پڑیگا۔

ایران سے آئے مذہبی سکالرڈاکٹرسید حسن شبیری نے اپنے خطاب میں ایران کے سپریم لیڈر، حکومت اورعوام کی طرف سے پاکستان اورکانفرنس کیلئے نیک خواہشات اورتمناوں کا پیغام دیا، انہوں نے کہاکہ انتشارکے اس دور میں پیغمبراسلام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ نبیؐ نے ہمیں تفرقہ سے بچنے اورصراط مستقیم پر چلنے کی تلقین کی ہے۔

اسلامی فقہ اکیڈیمی سعودی عرب سے وابستہ پروفیسرڈاکٹرعبدالسلام داود عبادی نے اپنے خطاب میں کہاکہ نبیؐ نے حقوق انسانی کے تحفظ کیلئے عملی اقدامات کئے ، انہوں نے انسان کی جان، مال اورآبرو کی حفاظت کو یقینی بنانے پرزوردیا۔ انہوں نے کہاکہ دنیاء کو اس وقت دہشت گردی کے جس مسئلہ کا سامنا ہے اس کا خاتمہ مدینے جیسی ریاست ہی کرسکتی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں