حکومتی رکن رمیش کمار کا شراب کے اجازت نامے منسوخ کرنے کا ترمیمی بل پیش نہ ہو سکا

شراب تمام مذاہب میں حرام ہے لہٰذا اس کی فروخت بند کی جائے ،ْرمیش کمار پہلے بل پر ووٹنگ ہو سکتی ہے تو شراب روکنے کے بل پر کیوں نہیں ہو سکتی ،ْرکن اسمبلی

منگل 11 دسمبر 2018 22:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2018ء) قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی رکن رمیش کمار کا شراب کے اجازت نامے منسوخ کرنے کا ترمیمی بل پیش نہ ہو سکا۔قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری کی زیر صدارت ہوا جس میں حکومتی اقلیتی رکن رمیش کمار نے شراب کے لائسنس کی منسوخی کا بل پیش کیا اور اس پر رائے شماری کرانے کا مطالبہ کیا۔

حکومتی رکن کے بل کی حمایت متحدہ مجلس عمل کے ارکان نے بھی کی۔رمیش کمار نے کہا کہ شراب تمام مذاہب میں حرام ہے لہٰذا اس کی فروخت بند کی جائے۔

(جاری ہے)

پارلیمانی سیکریٹری قانون ملیکہ بخاری نے کہا کہ ایسا بل پہلے بھی پیش ہو چکا ہے مگر نتیجہ نہیں نکلا لہٰذا بل متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا جائے۔حکومتی رکن نے بل پر ووٹنگ کرانے کا مطالبہ کیا لیکن بل پر ڈپٹی اسپیکر نے رائے لی اور کثرت رائے سے بل پیش کرنے سے روک دیا۔

اس پر ڈاکٹر رمیش کمار نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں پاس ہونے والے بل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پہلے بل پر ووٹنگ ہو سکتی ہے تو شراب روکنے کے بل پر کیوں نہیں ہو سکتی متحدہ مجلس عمل نے بل کی حمایت کرتے ہوئے اس کی تحریک پر رائے شماری نہ کرائے جانے کے خلاف احتجاج کیا اور ایوان سے واک آئوٹ بھی کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں