قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کے قانون سازی نہ ہونے کے باعث التوا کا خدشہ

بدھ 12 دسمبر 2018 22:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 دسمبر2018ء) قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات قانون سازی نہ ہونے کے سبب التوا کا شکار ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے ،انتخابی ایکٹ 2017میں ترمیم نہ ہونے کی وجہ سے قبائلی اضلاع کی حلقہ بندیوں پر جاری کام روک دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

وزارت پارلیمانی امور کی جانب سے قومی اسمبلی کو تحریری طور پر بتایا گیا ہے کہ آئین کی 25ویں ترمیم کے مطابق قبائیلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کیلئے 16نشستیں مختص کی گئی تھی جن پر عام انتخابات2018کے بعد ایک سال کے عرصے میں انتخابات کرانا تھے اور ان نشستوں پر انتخابات سے قبل ان اضلاع کی حلقہ بندیوں کا کام 4مارچ 2019تک مکمل کیا جانا ہے دستاویزات کے مطابق قبائلی اضلاع میں حلقہ بندیوں کیلئے ابتدائی مسودہ تیار کر لیا گیا ہے تاہم انتخابی ایکٹ 2017میں ترمیم نہ ہونے کی وجہ سے حلقہ بندیوں کا کام مکمل نہ ہوسکا ہے دستاویزات کے مطابق وزارت قانون و انصاف انتخابی ایکٹ 2017میں مذید ترمیم کیلئے قانون سازی کا مسودہ تیار کر رہی ہے جسے منظوری کیلئے کابینہ میں پیش کیا جائے گا اور کابینہ کی منظوری کے بعداسے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔

۔۔۔اعجاز خان

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں