چیئرمین سی ڈی اے او ر بورڈ ممبران بھی بہتری گنگا میں ہاتھ دھونے لگے

قومی خزانے کو گاڑیوں کے خراجات کی مد میں سالانہ پچاس لاکھ سے ز ائد کا بوجھ ڈالے جانے کا انکشا ف

بدھ 12 دسمبر 2018 22:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 دسمبر2018ء) وفاقی ترقیاتی اداری( سی ڈی اے )کے چیئرمین اور بورڈ ممبران بھی بہتری گنگا میں ہاتھ دھونے لگے، قومی خزانے کو گاڑیوں کے خراجات کی مد میں سالانہ پچاس لاکھ سے زیادہ کا بوجھ ڈالے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ چیئرمین سی ڈی اے اور بورڈ ممبران گاڑیاں رکھنے کے باوجود کنوینس الائونس کی مد مین ایک لاکھ اور تین بورڈ ممبران چھیاسٹھ چھیاسٹھ ہزار روپے ہر ماہ وصول کرتے ہیں۔

باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی ترقیاتی ادارے میں ڈیپوٹیشن پر انے والے گریڈ 20 اور گریڈ 21 کے افسران سول سرونٹ رول کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے سرکاری خزانے کو لاتلافی نقصان پہنچا رکھا ہے قوانین کے مطابق ان افسران کو ڈیپوٹیشن پر تعیناتی کے بعد کانفرنس الائونس (گاڑیوں کے اخراجات) کے لئے گریڈ 20 تک 66 ہزار روپے ہر ماہ اور گریڈ 21-22 تک ایک لاکھ روپے کے قریب بونس جاری کای جاتا ہے اور ان اخراجات کے بعد یہ افسران کسی ادارے سے سرکاری گاڑی رکھنے کے مجاز نہیں ہوتے اس کے باوجود سی ڈی اے میں تعینات تین بورڈ ممبران اور ممبر اسٹیٹ ‘ ممبر فنانس‘ ممبر ایڈمن نے ایک یا ایک سے زیادہ گاڑیاں اپنے زیر استعمال میں رکھی ہیں اس کے باوجود یہ افسران قومی خزانے سے سالانہ فی کس تقریباً آٹھ لاکھ روپے وصول کرتے ہیںجبکہ چیئرمین سی عی اے لطیف افضل کھبی نے دو سے ز ائد ہ گاڑیاں زیر استعمال رکھی ہوئی ہیں اس کے باوجود سرکاری خزانے سے سالانہ بارہ لاکھ روپے اضافی اور غیر قانونی وصول کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ اس حوالے سے سی ڈی اے کے شعبہ فنانس اور ایڈمن کی طرف سے متعدد بار چیئرمین و بورڈ ممبران کو مراسلہ جاری کیا گیا لیکن عملدرآمد کے بجائے فائل ہی سرد خانے کی نذر کردی جاتی رہی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں