محکمہ جنگلات کی اراضی پارک لین کمپنی کو منتقل کر نے کا معاملہ ،ْ بلاول بھٹوزر داری اور زر داری نیب کے سامنے پیش نہیں ہوئے

پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کے وکلاء فاروق ایچ نائیک اور نیئر حسین بخاری پیش ،ْ رہنمائوں کے پیش نہ ہونے کی وجوہات سے آگاہ کیا پارک لین کمپنی کے ڈائریکٹرز کیوں نہیں آئی نیب ٹیم کا سوال … آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے پارک لین کمپنی کے معاملات سے کوئی تعلق نہیں ،ْ وکلاء

جمعرات 13 دسمبر 2018 18:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2018ء) محکمہ جنگلات کی اراضی پارک لین کمپنی کو منتقل کرنے کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین ،ْ سابق صدر آصف زرداری اور پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نیب کی تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش نہیں ہوئے تاہم وکلاء فاروق ایچ نائیک اور نیئر حسین بخاری نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوکر نیب ٹیم کو آصف زرداری اور بلاول کے نہ پیش ہونے کی وجوہات سے آگاہ کیا۔

جمعرات کو بلاول بھٹوزرداری، آصف علی زرداری کے وکلاء محکمہ جنگلات کی اراضی پارک لین کمپنی کو منتقل کرنے کے معاملے پر نیب راولپنڈی کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے اور تحقیقاتی ٹیم کے سوالوں کے جواب دیئے۔نیب ٹیم نے وکلاء سے کہا کہ پارک لین کمپنی کے ڈائریکٹرز کیوں نہیں آئی جس پر وکلاء نے اپنے موکلان کا دفاع کرتے ہوئے نیب ٹیم کو بتایا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے پارک لین کمپنی کے معاملات سے کوئی تعلق نہیں ،ْنیب ٹیم کو تمام کاغذات دکھائے جس کا انکے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔

(جاری ہے)

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ چیئرمین نیب سے درخواست ہے کہ وہ اس کیس کوبند کروائیں۔نیب راولپنڈی میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ نیب نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو نوٹسز ایشو کئے،آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے پارک لین کمپنی کے معاملات سے کوئی تعلق نہیں،یہ 2 ہزار 760 کنال زمین ہے،سی ڈی اے کی موجودگی میں زمین کی حد بندی کی گئی،ڈپٹی کمشنر ریونیو نے سی ڈی اے کی درخواست پر حدبندی کالعدم قرار دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے دوبارہ حد بندی کا حکم دیا تھا،پارک لین 2016سے دوبارہ حد بندی کی درخواست کرتی رہی،اکتوبر 2018میں ریوینو ڈیپارٹمنٹ کو حدبندی کی درخواست دی ،اب نیب نے کہا ہے کہ اس زمین پر آپ نے قبضہ کیا ہوا ہے ،نیب کی جانب سے ہراساں کیا جارہا ہے،حدبندی کا معاملہ محکمہ مال کے نیچے عدالت میں زیر التوا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب کو علم ہے کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں،نیب کو تمام کاغذات دکھائے ہیں جس کا انکے پاس کوئی جواب نہیں تھا،نیب چیئرمین سے درخواست ہے کہ یہ کیس ختم کیا جائے،آرڈیننس مخصوص وقت کے لیے قانون سازی کی جاتی ہے،نیب آرڈیننس عارضی قانون سازی تھی، پارلیمنٹ کو مستقل قانون سازی کرنی چاہیے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کے وکیل نیئر حسین بخاری نے کہا کہ یہ کیس دیوانی نوعیت کا ہے اس میں نیب کا نوٹس اپوزیشن کو ہراساں کرنا ہے،جمہوری حکومت میں آرڈیننس نہیں پارلیمانی قانون سازی ہوتی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں