سپریم کورٹ، تھر میں بچوں کی ہلاکتوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں صوبائی حکومت کو صورتحال بہتربنانے کے لئے موثر اقدامات اٹھانے کی ہدایت

جمعرات 13 دسمبر 2018 23:56

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2018ء) سپریم کورٹ نے سندھ کے علاقہ تھر میں خوراک کی کمی کے باعث بچوں کی ہلاکتوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں صوبائی حکومت کو صورتحال بہتربنانے کے لئے موثر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے مزیدسماعت 27 دسمبر تک ملتوی کردی ہے عدالت نے آٓئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ سندھ کے علاقہ مٹھی میں بہت بری حالت ہے میں نے خود جاکروہاں کے حالات دیکھے ہیں، جمعرات کوچیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکن بنچ نے کیس کی سماعت کی،اس موقع پرچیف جسٹس نے کہا کہ میرے دورے کے موقع پر وہاں کچھ انتظامات کرائے گئے تھے ، نرسیں اور ڈاکٹر بھی بلوائے گئے تھے لیکن بعد ازاں چادریں اور کھیسیں ٹرک میں لاد کر واپس بھیجوائے گئے، چیف جسٹس نے کہاکہ تھر اورمٹھی کے علاقوں میں تعلیم ،صحت کی سہولیات پینے کے پانی کے انتظامات انتہائی ناقص ہیں، جن میں بہتری آنی چاہئے یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہاں کی آبادی کوسہولیا ت فراہم کی جائیں، سماعت کے دوران سندھ حکومت کے نمائندے نے پیش ہو کر استدعاکی کہ علاقہ میں بہتری کے لئے ہمیں کچھ مہلت دی جائے۔

(جاری ہے)

جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میں خود وہاں جاکرحالت دیکھ آیا ہوں جن حالات میں وہ لوگ رہ رہے ہیں وہ انتہائی افسوس ہیں،میںنے تو آر او پلانٹ کا پانی بھی پی لیا تھاا جس سے بڑامسئلہ پیدا ہوا اور اسی پانی کی ایک بوتل بھی ساتھ بھر کے لایا ہوں تاکہ اس کی کوالٹی چیک کروائی جاسکے۔چیف جسٹس نے مزیدکہا کہ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے تو وہاں پر ایک بوند پانی بھی نہیں پیا، اوروہاں پر انتظامات صرف ہمارے دورے کی حد تک کیے گئے تھے اور چارپائیاں بچھا کر ان پر کھیس بچھاکرمریضوں کو لٹایا گیا تھا جونہی ہم وہاں سے روانہ ہوئے تو ساری چیزیں ٹرک میں ڈال کر واپس بھجوادی گئیں۔ بعدازاں عدالت نے صورتحال میں بہتری کیلئے اقدامات کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کر دی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں