سپریم کورٹ نے گاڑی کے ٹائر چرانے کے الزام میں ملازمت سے برطرف پولیس موٹر ٹرانسپورٹ افسرکی بحالی کیلئے دائر اپیل خارج کردی

منگل 18 دسمبر 2018 21:04

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2018ء) سپریم کورٹ نے منڈی بہائوالدین میںگاڑی کے دو ٹائر چرانے کے الزام میں ملازمت سے برطرف پولیس کے موٹر ٹرانسپورٹ افسرکی جانب سے بحالی کیلئے دائر اپیل خارج کردی ہے اور قرار دیا ہے کہ ٹربیونل کے فیصلے کے مطابق درخواست گزار ٹائر چرا کرگھر لے گیا تھا۔ منگل کو جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجا زالاحسن پر مشتمل دو رکنی بینچ نے منڈی بہائوالدین میں پولیس کے موٹر ٹرانسپورٹ افسر کی جانب سے خرد برد کے معاملے کی سماعت کی۔

اس موقع پرایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے پیش ہوکر عدالت کو بتایا کہ محکمانہ انکوائری میں بھی درخواست گزار کو خرد برد کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے، ایم ٹی او کیخلاف مجموعی طور پر 16 الزامات درج کرائے گئے تھے جن میں سب سے بڑا الزام دو نئے ٹائر چرانے کا ہے جس کی بنیاد پر ایم ٹی او کوملازمت سے برخاست کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے پیش ہوکر موقف اپنایا کہ ان کا موکل بے گناہ ہے۔

جسٹس اعجازالاحسن نے ان سے کہا کہ ایس پی ہیڈ کوارٹر کی انکوائری رپورٹ بھی آپ کے موکل کے خلاف آئی ہے، اس لئے یہ معاملہ بالکل واضح ہے۔ فاضل وکیل نے سماعت کے دوران بتایا کہ ایس پی کا اپنا ڈرائیور بھی تیل بیچتے ہوئے پکڑا گیا تھا لیکن اس کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن کاکہنا تھا کہ منڈی بہائوالدین میں آخر ہو کیا رہا ہے، کوئی ٹائر چوری کر رہا ہے تو کوئی تیل ، کیا کوئی پوچھنے والا نہیں۔

عدالت نے فاضل وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ڈرائیور محمد نذیر نے بھی آپ کے موکل کے خلاف گواہی دی ہے۔ سماعت کے دوران جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ اگرآپ کاموکل چوری میں ملوث نہیںتھا تو ٹربیونل میں ڈرائیور محمد نذیر پر جرح کی جاتی لیکن کسی نے ان پر جرح نہیں کی ہمیں بتایا جائے کہ آخر ڈرائیور پر جرح کیوں نہیں کی گئی۔ وکیل صفائی نے بتایا کہ ٹربیونل نے ان کو ڈرائیور پر جرح کرنے کا موقع فراہم نہیں کیا۔

سماعت کے دوران ایم ٹی او خود عدالت میں پیش ہو ئے اور موقف اپنایا کہ انھیں شو کاز نوٹس بھی نہیں ملا لیکن اس کے باوجود اسے ملازمت سے برخاست کردیا گیا تاہم عدالت نے ان کے دلائل سے اتفاق نہیں کیا اوران کی اپیل مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ متعلقہ ڈرائیور غلام عباس، محمد انوار اور محمد نذیر نے حلفیہ بیان دیا ہے کہ ایم ٹی او نے ٹرک کے دو پرانے ٹائر چڑھا کر نئے ہٹا دیے تھے، اس لئے ثابت ہوتاہے کہ ملزم جرم کامرتکب ہوچکا ہے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں