گزشتہ حکومت 5 سال کے دوران معاشی اہداف کے حصول میں ناکام رہی،

موجودہ حکومت آئندہ 5 سال کے دوران ایک کروڑ لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور اقتصادی شرح نمو کیلئے کام کر رہی ہے، 12ویں 5 سالہ منصوبہ میں اقتصادی و سماجی ترقی پر خصوصی توجہ دی جائے گی وفاقی وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار کی 12ویں 5 سالہ منصوبہ کے جائزہ اجلاس کے بعد صحافیوں کے وفد سے گفتگو

بدھ 16 جنوری 2019 19:05

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2019ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات و شماریات مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت اپنے 5 سالوں کے دوران تمام معاشی اہداف کے حصول میں ناکام رہی ہے، موجودہ حکومت آئندہ 5 سال کے دوران ایک کروڑ لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور اقتصادی شرح نمو کیلئے کام کر رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو 12ویں 5 سالہ منصوبہ کے جائزہ اجلاس کے بعد صحافیوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر منصوبہ بندی و ترقی مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ 12ویں 5 سالہ منصوبہ کی تیاری پر کام جاری ہے جس میں اقتصادی و سماجی ترقی پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ 12ویں 5 سالہ منصوبے کا بنیادی مقصد 5 سال کے دوران ایک کروڑ ملازمتوں کے مواقع فراہم کرنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں میں اصلاحات کا عمل جاری ہے، شماریات بیورو کو مکمل خود مختاری دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام حقائق عوام کے سامنے رکھے جائیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گذشتہ دور حکومت کے 11ویں 5 سالہ منصوبے کے اہداف حاصل نہ ہو سکے۔ گذشتہ 5 سال مجموعی قومی پیداوار کی اوسط شرح 4.8 فیصد رہی۔ 2017-18ء میں شرح ترقی 5.8 فیصد 6 ماہ کے اعداد و شمار کی بنیاد پر جاری کی گئی۔

گزشتہ مالی سال کے دوران 7 ماہ کے اعداد و شمار کی بنیاد پر بڑی صنعتوں کی شرح ترقی 6.1 فیصد تھی جبکہ نظرثانی شدہ جائزے میں شرح ترقی 5.2 فیصد پر آ گئی۔ انہوں نے کہا کہ خطہ کے ملکوں کے مقابلے میں پاکستان کی برآمدات کم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات میں اضافہ ملکی معیشت کیلئے بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 5 سال میں مجموعی سرمایہ کاری کا 22.8 فیصد ہدف حاصل نہ ہوسکا ،جو ہدف کے مقابلے میں جی ڈی پی کا 16.4 فیصد رہی۔

انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت 12واں پانچ سالہ پلان پیش کرے گی، آئندہ پانچ سالہ پلان تیاری کے آخری مراحل میں ہے، آئندہ پانچ سالہ پلان میں ترقی کی شرح 5.8 فیصد رکھیں گے، پانچ سالہ پلان 2023ء تک مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کی 5.8 فیصد کی ترقی کی شرح صرف 6 ماہ کے تخمیوں پر مرتب کی گئی ،ہمارے پاس گزشتہ ماہ کی بڑی صنعتوں کی گروتھ آ چکی ہے، پورے سال کے تخمینے کے مطابق بڑی صنعتون کی یہ گروتھ 5.2 فیصد پر آ گئی، ہم گزشتہ سال کی اقتصادی ترقی کو پورے سال کی بنیاد پر مرتب کرنے کیلئے نیشنل اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس بلا رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ گزشتہ سال کی اقتصادی ترقی مین 0.2 فیصدکمی تو صرف بڑی صنعتوں کی گروتھ کے باعث ہے۔ گزشتہ سال مالی خسارہ 6.6 فیصد تک پہنچ گیا۔ انہوںنے کہاکہ پانچ سالوںمیں قرضے 16 ٹریلین سے 30 ٹریلین روپے تک پہنچ گئے۔ چین کو برآمدات کے فروغ کیلئے ایک ارب ڈالر کی مارکیٹ رسائی کا معاہدہ کر چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں