کچھ لوگوں نے ریمارکس کی بنیاد پرجعلی اکاؤنٹس کیس کا رخ تبدیل کر نے کی کوشش کی،شہزاد اکبر

جمعرات 17 جنوری 2019 00:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2019ء) وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر علمدرآمد ہوگا، دوران سماعت ریمارکس فیصلہ نہیںہوتے، کچھ لوگوں نے ریمارکس کی بنیاد پرکیس کا رخ تبدیل کر نے کی کوشش کی تحقیقات میں شواہد ملنے پر بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کے نام دوبارہ ای سی ایل میں دالے جا سکتے ہیں بدھ کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر شہزاداکبر نے کہاہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس کے تفصیلی فیصلے سپریم کورٹ بہت سے ابہام دور کر دیئے ہیں سپریم کورٹ کے فیصلے پر علمدارآمد کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ دوران سماعت عدالتی ریمارکس پر اثر انداز نہیںہوتے تاہم کچھ لوگوں نے سپریم کورٹ کے ریمارکس پر کیس کا رخ تبدیل کرنے کی کوشش کی شہزاد اکبر نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میںنام ای سی ایل میںشامل کئے گئے تھے جو عبوری طور پر ای سی ایل سے نکالے جائیں گے لیکن سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق تحقیقات میں شواہد ملنے پرنام دوبارہ ای سی ایل میں شامل ہو سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس کے فیصلے کا اثر پاناما کیس سے زیادہ ہو گا جے آئی ٹی نے زمینوں پرقبضے اور بیرون ملک جائیدادوں کی نشاندہی کی بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ جن کے خلاف تحقیقات ہو رہی ہوں ان کے نام بیرون ملک فرار کے خدشے کے پیش نظر ای سی ایل میںشامل کئے جاتے ہیںکیونکہ اس سے قبل مثالیں موجود ہیں کہ لوگ بیرون ملک جا کر واپس نہیں آتے جس کے باعث کیس منطقی انجام تک نہیں پہنچتے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں