جڑواں شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ کی من مانیوں،روٹس مکمل نہ کرنے اور بدتمیزی سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا

جمعرات 17 جنوری 2019 18:57

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2019ء) جڑواں شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ کی من مانیوں،روٹس مکمل نہ کرنے اور بدتمیزی سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ،اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی ،ٹریفک پولیس حکام کی خاموشی سوالیہ نشان بن گیا،جڑواں شہروں کے مابین سفر کرنے والے مسافروں نے اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا ۔

روٹ نمبر ایک (اسلا م آباد سے ڈھوک سیداں کلمہ چوک) ،روٹ نمبر تین (بری امام سے راجہ بازار) ،روٹ نمبر 111(روات سے اسلام آبادضلعی کچہری )، سیکرٹریٹ سے براستہ یہ آئی نائن ،پیر ودھائی ،ون سی (کراچی کمپنی سے ڈھوک سیداں) کے علاوہ روٹ نمبر 104,113,21,136,105,120,122, 127, کے درمیان مختلف روٹس پر علی الصبح سے رات گئے تک پبلک ٹرانسپورٹ ہزاروں مسافر جن میں خواتین ،بچے ،طلباء وطالبات ،اساتذہ ،وکلاء برادری سمیت زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد سفر کرتے ہیں لیکن اسلام اباد راولپنڈی کے درمیان اور اسلام آباد کے مختلف سیکٹروں اور دیہی علاقوں کے لئے مختلف روٹس پر چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ میں کسی بھی قسم کا چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے مسافروں کوشدید مشکلات کا سامنا ہے ،خواتین کے لئے مختص ترجیحی نشستوں پر بھی مردوں اور جوانوں کو بیٹھا دیا جاتا ہے ،خواتین کئی کئی گھنٹے سیٹوں کے انتظار میں سٹاپوں پر انتظار کرتے رہتے ہیں ،ضلعی انتظامیہ اور سی ڈی اے کی غفلت کے باعث اسلام آباد بھر کے بس سٹاپ زبو حالی کا شکار ہیں ،بس سٹاپوں پر بھکاریوں ،نشیئوں نے قبضہ کر رکھا ہوتا اور صفائی کے بھی انتظامات نہیں ہوتے ،گندی کے باعث سٹاپوں پر مسافروں کے کھڑا ہونا بھی کسی امتحان سے کم نہیں ہوتا ۔

(جاری ہے)

سیکرٹریٹ سے کلمہ چوک(ڈھوک سیداں ) جانے والی گاڑیوں میں صرف قریب اترنے والے مسافروں کو بیٹھا جاتا ہے ،فیض آباد تک گاڑی خالی کرنے کے بعد دوبارہ فیض آباد سے راولپنڈی کے لئے مسافروں کو بیٹھایا جاتا ہے جسکا مقصد دوبارہ سے پورا کرایہ حاصل کرنا ہوتا ہے ۔ریجنل ٹرانسپوٹ اتھارٹی راولپنڈی اور اسلام آباد کے حکام کی جانب سے کسی بھی قسم کا چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے پبلک ٹرانسپورٹر متعدد روٹس کو پورا کیے بغیر راستے میں مسافروں کو اتار دیتی ہے ،پیٹرولیم کی قیمتوں میں ردوبدل کے ساتھ ہی پبلک ٹرانسپورٹر مرضی سے کرایوں میں اضافہ کر دیتے ہیں ،واضح ہدایات کے باوجود پبلک ٹرانسپورٹ میں کرایہ نامے آویزاں نہیں کیے جاتے ۔

شہریوں نے اعلی حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ پبلک ٹرانسپورٹ میں مسافروں کے ساتھ ہونے والے سلوک ،بدتمیزی ،روٹس کی تکمیل نہ ہونے کا نوٹس لیں اور خلاف ورزی کرنے والے پبلک ٹرانسپورٹ کے خلاف محمکمانہ کارروائی کی جائے ۔اس حوالے سے اسلام آباد ٹریفک پولیس کے حکام نے "اے پی پی" کے استفسارپر بتایا کہ اسلام آباد ٹریفک پولیس روٹ مکمل نہ کرنے ،مسافروں سے بدتمیزی ،اوور لوڈنگ ،پبلک ٹرانسپورٹ میں پریشر ہارن لگانے پر یومیہ کی بنیادوں پر کارروائی کرتی ہے ،2018کے دوران پبلک ٹرانسپورٹروں کو بغیر روٹ پرمٹ پر 5614چالان کر کے انھیں 28لاکھ روپے جرمانہ ،مسافروں سے بدتمیزی پر 1416چالان کر کے 4لاکھ 24ہزار 8سو روپے جرمانہ جبکہ روٹ مکمل نہ کرنے پر 22ہزار 462چالان کر کے 67لاکھ 38ہزار 600روپے جرمانہ کیا گیا ہے ۔

اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے حکام نے اے پی پی کو بتایا کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں مسافروں سے بدتمیزی ،روٹ پورا نہ کرنے پر باقاعدگی سے آپریشن کیا جاتا ہے ،مسلسل خلاف ورزی کرنے والے پبلک ٹرانسپورٹ کا پرمٹ معطل کیا جاتا ہے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں