پاکستانی اور سعودی عرب کے ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے درمیان پائیدار ترقی پر تحقیق میں باہمی تعاون کے معاہدے پر دستخط

ہفتہ 19 جنوری 2019 20:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جنوری2019ء) پاکستان کے پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی ) اور سعودی عرب کے ریسرچ اور مطالعاتی انسٹیٹیوٹ ، راسانہ (RASANAH ) نے دونوں ممالک کی پائیدار ترقی کے حوالے سے باہمی ریسرچ ، مشاورت اور تکنیکی اور سائنسی معلومات کے تعاون کو قائم کرنے کے لیے ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ایس ڈی پی آئی ڈاکٹر عابد قیوم سلہری اور ڈاکٹر الاسلامی چیئرمین ،راسانہ (RASANAH ) نے اپنے اپنے انسٹیٹیوٹ کیطرف سے متفقہ معاہدے پر دستخط کیے۔ معاہدے کے تحت دونوں تنظیموں نے مشترکہ ریسرچ پراجیکٹس پر کام کرنے، رپورٹس اور سائنسی تحقیقی کے تبادلے پر اتفاق کیا۔ اس موقع پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ایس ڈی پی آئی ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے کہا کہ سعودی عرب کے ریریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ساتھمعاہدہ کرنے اور تعاون بڑھانے کی بنیادی وجہ دونوں ممالک کے درمیان دیرپا پائیدار تاریخی، مذہبی اور ثقافتی تعلقات ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دونوں ریریسرچ انسٹیٹیوٹ ، ماحولیاتی تبدیلی، تجارت، توانائی اور علاقائی تعاون جیسے باہمی دلچسپی کے معاملات پر مشترکہ تحقیق کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب سے پانی کے تحفظ کی حکمت عملی سیکھ سکتا ہے، کیونکہ سعودی عرب نے اپنے کئی خشک صحرائوں کو گرین لینڈ میں بد ل دیا ہے۔ . انہوں نے کہا کہپاکستان کو سعودی عرب میں آئی ٹی اور کمپیوٹر کے ماہر افرادی قوتبھیجنا چاہیے ، کیونکہ سعودی عرب کی معیشت کی بنیاد اس وقت سروس انڈسٹری کی راہ پر ہے جس سے پاکستان فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

ڈاکٹر الاسلامی ، چیئرمین، راسانہ نے کہا کہ ان کا ریسرچ اور مطالعاتی انسٹیٹیوٹ کو سعودی عرب میں ایک نسبتاً نیا ء انسٹی ٹیوٹ ہے جو علاقائی امور کے علاوہ دیگر شعبوں جیسا کہ توانائی ، موسمیاتی تبدیلی ، معیشت اور تجارت شامل ہیں پر بھی تحقیق کرتاہے۔ انہوں نے کہا کہ راسانہ عالمی سطح پر تھنک ٹینک انڈیکس(GGTTI) 2017کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں سب سے پہلے جبکہ مشرق وسطی اور شمالی افریقی علاقہ میں 10 ویں نمبر پر بہترین علاقائی مطالعہ سینٹر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایس ڈی پی آئی کے ساتھ اس معاہدے کے ذریعے پاکستان کی عوام کے ساتھ تعلقات کو مزید بڑھانے چاہتے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں