حکومت نے برداشت اور ہم آہنگی کے فروغ کیلئے مدارس کے نصاب میں معاصر اور دینی علوم شامل کرنے کے جامع پروگرام پر کام کا آغاز کر دیا

ہفتہ 19 جنوری 2019 23:47

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2019ء) حکومت نے برداشت اور ہم آہنگی کے فروغ کیلئے مدارس کے نصاب میں معاصر اور دینی علوم شامل کرنے کے جامع پروگرام پر کام کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ پروگرام وزارت تعلیم اور اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان کی مشاورت سے شروع کیا گیا ہے۔ اس عمل میں قومی علماء و مشائخ کونسل کی سفارشات بھی شامل ہیں۔

وزارت مذہبی امور و قومی ہم آہنگی کے ذرائع نے بتایا کہ حکومت ملک میں مسالک کے مابین ہم آہنگی کے فروغ کے لئے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے اور ہر مکتبہ فکر کو بھرپور توجہ دی جا رہی ہے اور اس ضمن میں متعدد اقدامات بھی اٹھائے گئے ہیں۔ ذرائع نے مزید کہا کہ دینی مدارس کے نصاب میں معاصر اور دینی علوم کی شمولیت قومی علماء و مشائخ کونسل کی سفارش پر کی جا رہی ہے جس کا مقصد مدارس سے انتہا پسندی اور فرقہ وارانہ تعصبات کا خاتمہ ہے۔

(جاری ہے)

قومی علماء و مشائخ کونسل کا قیام تمام وفاق ہائے مدارس اور مکاتب فکر کے نمائندوں اور چاروں صوبوں سے نمائندگی حاصل کرکے عمل میں لایا گیا اور اسے مذہبی ہم آہنگی کے فروغ اور مدارس کے نصاب سے نفرت آمیز مواد کو ہٹانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ ذرائع نے کہا کہ اس کونسل میں سٹیئرنگ کمیٹی، نصاب کمیٹی اور کور کمیٹی پر مشتمل تین کمیٹیاں شامل ہیں۔مزید برآں کونسل نے نفرت آمیز مواد اور تقاریر کے خاتمہ اور مانیٹرنگ کے لئے صوبائی سطح پر علماء بورڈ کے قیام کی بھی سفارش کی ہے۔ قومی علماء و مشائخ کونسل کے تحت نصاب کمیٹی مدارس کے نصاب سے متعلق امور کی نگرانی اور وزارت کو غوروخوض کے لئے اپنی سفارشات پیش کرنے کے لئے عمل میں لایا گیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں