اپوزیشن کا سینٹ اجلاس میں وزراء کی عدم موجودگی پر شدید احتجاج اور ایوان سے واک آئوٹ

حکومت وزراء سینٹ کو سنجیدہ نہیں لے رہے ہیں ، جب تک وزراء نہیں آتے سینیٹ کو چلانا بے سود ہوگا، سینیٹر رضا ربانی ، راجہ ظفر الحق ورزراء کابینہ اجلاس میں ہیں، بجٹ پر بحث شروع کرائی جائے،میں وزراء کی تقاریر کا نوٹس لوں گا اور وزیر خزانہ جواب دیں گے، شبلی فراز کیا کابینہ اجلاس ضمنی بجٹ سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے، رضاربانی … کابینہ اجلاس میں تمام اہم فیصلے کیے جاتے ہیں اس کی بھی اہمیت ہے، شبلی فراز

جمعرات 24 جنوری 2019 17:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2019ء) اپوزیشن نے سینٹ اجلاس میں وزراء کی عدم موجودگی پر شدید احتجاج اور ایوان سے واک آئوٹ کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت وزراء سینٹ کو سنجیدہ نہیں لے رہے ہیں ، جب تک وزراء نہیں آتے سینیٹ کو چلانا بے سود ہوگا۔ جمعرات کو سینٹ کا اجلاس چیئر مین سینٹ محمد صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہوا ۔

اجلاس کے دور ان سینیٹ میں وزراء کی عدم موجودگی پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا ۔ مسلم لیگ (ن)کے سینیٹر جاوید عباسی نے کہاکہ وزیرخزانہ ایک روز قبل بھی سینیٹ میں تشریف نہیں لائے اور جمعرات کو بھی تشریف نہیں لائے۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہاکہ حکومت اور وزراء سینیٹ کو سنجیدہ نہیں لے رہے،وزراء سینیٹ کو احترام نہیں دیتے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ وزیرخزانہ کی طبیعت خراب ہوئی ہے اور ملکی معیشت کے طبیعت بھی خراب ہے ۔

انہوںنے کہاکہ حکومتی ارکان بھی ہمارے ساتھ وزراء کی غیر حاضری پر احتجاج کریں۔ رضا ربانی نے کہاکہ ہوا میں ایسا وائرس ہے کہ وزیرخزانہ کی طبیعت خراب ہوگئی ہے۔ رضا ربانی نے کہاکہ سینیٹ میں بجٹ پر بحث ہونی ہے اور ایک بھی وزیر موجود نہیں۔ رضا ربانی نے کہاکہ سینیٹ میں وزراء کی عدم موجودگی میں بجٹ پر بحث کا کوئی فائدہ نہیں۔ قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اور پارلیمانی لیڈر بھی موجود نہیں۔

قائد ایوان شبلی فراز نے کہاکہ چاہتے ہیں کہ بجٹ پر بحث شروع کرائی جائے۔ شبلی فراز نے کہاکہ میں وزراء کی تقاریر کا نوٹس لوں گا اور وزیر خزانہ جواب دیں گے۔ شبلی فراز نے کہاکہ وزراء کو پیغام بھیجا ہے کہ وہ سینیٹ میں آئیں۔ رضا ربانی نے کہاکہ وزیرخزانہ کا سینیٹ میں موجود ہونا ضروری ہے ، وزیرخزانہ کے آنے تک سینیٹ اجلاس ملتوی کر دیں ۔

شبلی فراز نے کہاکہ وزراء کابینہ اجلاس میں ہیں۔ رضا ربانی نے کہاکہ کیا کابینہ اجلاس ضمنی بجٹ سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ شبلی فراز نے کہاکہ کابینہ اجلاس میں تمام اہم فیصلے کیے جاتے ہیں اس کی بھی اہمیت ہے۔شبلی فراز نے کہاکہ کوشش کرتا ہوں کہ متعلقہ وزراء ایوان میں آئیں۔ رضاربانی نے کہاکہ حکومت کیلئے اٹھارہویں آئینی ترمیم پنچنگ بیگ ہے۔

رضا ربانی نے کہاکہ جب تک وزراء نہیں آتے سینیٹ کو چلانا بے سود ہوگا۔ رضا ربانی نے کہاکہ وزراء کی غیر حاضری پر اپوزیشن واک آئوٹ کرتی ہے۔ راجہ ظفر الحق نے کہاکہ اتنا اہم ایجنڈا ہے لیکن وزراء کی قطار خالی ہے۔ راجہ ظفرالحق نے کہاکہ ایوان میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ بعد ازاں سینیٹ میں وزیرخزانہ سمیت وزراء کی غیر حاضری پر اپوزیشن جماعتوں کا احتجاجا واک آئوٹ کیا جس کے بعد سینیٹر اشوک کمار نے کورم کی نشاندہی ،کورم پورا کرنے کے لیے چیئرمین سینیٹ کی جانب سے پانچ منٹ گھنٹیاں بجانے کی ہدایت کی گئی بعد ازاں کورم پورا نہ ہونے پر سینیٹ کا اجلاس تیس منٹ کیلئے ملتوی کر دیا گیا

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں