بجلی ٹیرف کے تعین میں پاور پروڈیوسر کمپنیوں کو آن بورڈ نہ لینے کیخلاف کیس کی سماعت

سپریم کورٹ نیپرا حکام کی عدم حاضری پر اظہار برہمی ،مزید سماعت 27 مارچ تک ملتوی ق*نیپر حکام ایسے غائب ہیں جیسے ملک میں بجلی غائب ہے، جسٹس مشیر عالم کے ریمارکس

پیر 18 مارچ 2019 20:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2019ء) سپریم کورٹ نے بجلی کے ٹیرف کے تعین کیس میں نیپرا حکام کی عدم حاضری پر اظہار برہمی کیا ہے ،جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیئے کہ نیپر حکام ایسے غائب ہیں جیسے ملک میں بجلی غائب ہے ،عدالت نے کیس مزید سماعت 27 مارچ تک ملتوی کر دی ۔تفصیلات کے مطابق نیپرا کی جانب سے ٹیرف کے تعین میں پاور پروڈیوسر کمپنیوں کو آن بورڈ نہ لینے کیخلاف کیس کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی ۔

سماعت کے آغاز پر نیپرا کے کونسلز نے ٹیرف کے تعین کیلئے پرائیویٹ آربیٹریشن کے آپشن کو خلاف قانون قرار دیتے ہوئے عدالت کو بتایا ہے کہ ٹیرف کے منظوری نیپرا جبکہ اس کو ٹوئٹیفائی کرنے کا اختیار فیڈرل گورنمنٹ کے پاس ہے،بنچ کے سربراہ جسٹس مشیر عالم نے نیپرا حکام کے عدالت میں عدم حاضری پر اظہار برہمی کیا اور ریمارکس دیئے کہ نیپرا حکام ایسے غائب ہیں جیسے ملک میں بجلی غائب ہے،اس موقع پر پاور پروڈیوسر کمپنی آر ایف ایل کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ان کی کمپنی نیپرا کو4روپی27پیسہ ریٹ دے رکھا ہے جبکہ نیپرا نے از خود ٹیرف ریٹ بڑھا کر7روپی29پیسے طے کرلیا ہے۔

(جاری ہے)

نیپرا کی طرف سے لائسنس کمپنی کو ٹیرف کی تبدیلی کے عمل میں اعتماد میں نہ لانے کے عمل سے پاورپروڈیوسر اور پاور پروفیسرز کے درمیان بڑے پیمانے پر بد دلی پھیل سکتی ہے۔اس وقت ملک میں سی پیک کے نام سے جاری تمام منصوبے بھی پہلے سے موجود ٹیرف ایک پر چل رہے ہیں۔ٹیرف کی تبدیلی سے انڈسٹری سیکٹر میں بڑے اثرات پڑ سکتے ہیں۔عدالت نے نیپرا کے کونسلرز سے معاونت کیلئے آربیٹریئر مقرر کرنے کے آپشن پر رائے طلب کی تو نیپرا کونسل نے پرائیویٹ آربیٹریئر کو ٹیرف کے تعین میں شامل کرنے کے عمل کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے نیپرا کو ہی معاملے میں آربیٹریئر کا کردار سونپنے کی درخواست کی۔

عدالت نے آر ایف ایل کمپنی کو اپنے نوٹس کی کاپی فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے معاملے کی سماعت27مارچ تک ملتوی کردی ہی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں