ٌپاک چین دوستی میں ہنزہ کے عوام کا کلیدی کردار مگر سی پیک میںنظر انداز کیا گیا ،رابطہ کمیٹی

چاروں صوبوں میں 34بلین ڈالر کے منصوبے جاری ہیں مگر ہنزہ سمیت گلگت بلتستان کیلئے ایک بھی منصوبہ شامل نہیں، آل پارٹیز رابطہ کمیٹی ہنزہ کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس

منگل 19 مارچ 2019 23:46

سلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مارچ2019ء) آل پارٹیز رابطہ کمیٹی ہنزہ کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی میں ہنزہ کے عوام کا کلیدی کردار ہے مگر سی پیک میں ہنزہ کو نظر انداز کیا گیا ،چاروں صوبوں میں 34بلین ڈالر کے منصوبے جاری ہیں مگر ہنزہ سمیت گلگت بلتستان کیلئے ایک بھی منصوبہ شامل نہیں۔نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین دوستی میں ہنزہ کے عوام کا کلیدی کردار ہے۔

شاہراہ ریشم کی کامیابی میں بھی ہنزہ کا بہت بڑا ہاتھ ہے،سی پیک کے تحت 52بلین ڈالر میں سے چاروں صوبوں میں 34بلین ڈالر کے منصوبے جاری ہیں مگر ہنزہ سمیت گلگت بلتستان کیلئے ایک بھی منصوبہ شامل نہیں۔آ ل پارٹیز رابطہ کمیٹی ہنزہ کے رہنمانور محمد نے کہا کہ سی پیک منصوبوں میں روزگار کے حوالے سے بھی ہنزہ کو نظر انداز کیا گیا۔

(جاری ہے)

ہنزہ میں دوسری نشست کیلئے حلقہ بندی بھی نہیں ہو رہی۔

سی پیک کا حب ہنزہ اس وقت سیاسی رہنما سے محروم ہے۔حلقہ بندیاں نہ ہونے کی وجہ عوام خاص کر نوجوانوں میں مایوسی پھیل رہی ہیں۔ہنزہ میں چھ میگاواٹ کے ہائیڈل پاور سٹیشنز موجود ہونے کے باوجود بجلی کابحران ہے۔بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ترقیاتی کام رک گئے ہیں۔32.5میگاواٹ عطائ آباد توانائی منصوبہ کیلئے حکومت ڈونرز ڈھونڈ رہی ہے۔ڈاکٹرز ہنزہ میں کام کرنے کی بجائے نجی کلینکس چلانے کیلئے گلگت میں کام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

ہنزہ کی آبادی تقریباً72ہزار ہے،تین حصوں پرمشتمل ہے۔آل پارٹیز رابطہ کمٹی ہنزہ کے رہنما کرنل (ر) عبید نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کی اسمبلی میں ہنزہ کو محروم رکھا ہوا ہے۔ حکومت تھرمل جنریشن خریدنے کی فیصلیپر نظرثانی کی کرے۔شسپر گلیشیئرز سے لوگوں کی زندگیوں کو خطرات ہیں۔تمام اداروں کو گلگت بلتستان تک متحرک کیا جائے۔گلگت بلتستان میں اہم سرکاری عہدے خالی ہیں۔

راجہ شہباز نے کہا کہ جس سرزمین سے اربوں روپے پاکستان کیلئے جمع ہوتے ہیں،وہ بنیادی حقوق سے محروم ہے۔نور محمد نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں کرپشن کا راج ہے۔عمران خان کرپشن کے خلاف جنگ کو گلگت بلتستان تک بڑھائے۔گلگت بلتستان میں بیوکروکریسی بہت مضبوط ہے،چاہتے ہیں کہ گلگت بلتستان میں مضبوط سیاسی نظام قائم ہوں۔کرنل (ر) عبید نے کہا کہ وائس چانسلر قراقرم یونیورسٹی نے طلبائ کے سکالرشپس کو بحال رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔کلین اینڈ گرین منصوبے کے تحت گلگت بلتستان میں بھی کام ہو رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔رفیق صدیقی

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں