yجنگلات معاملے پر سندھ حکومت بے بس نظر آرہی ہے ‘سپریم کورٹ

د*حکومت سندھ بتائے جنگلات حفاظت کیلئے کیا کررہے ہیں‘ جسٹس فیصل عرب d6ہفتوں میں کیس پر پیشرفت رپورٹ طلب ۔۔سماعت ملتوی

بدھ 20 مارچ 2019 19:50

/ اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مارچ2019ء) سپریم کورٹ میں جنگلات کی کٹائی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ جنگلات کے معاملے پر سندھ حکومت بے بس نظر آرہی ہے کیا سندھ حکومت خود اپنی کارکردگی سے مطمئن ہے کیا ملک میں کوئی درخت رہ گیا ہے یا سب کٹ گئے ۔ سندھ حکمت ایک ہی بار سارے درخت کاٹ دے عدالت نے چھ ہفتوں میں کیس پر پیش رفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے معاملے کی سماعت ملتوی کردی ہے ۔

(جاری ہے)

کیس کی سماعت جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی اس موقع پر سیکرٹری جنگلات سندھ نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ باون ہزار ایکڑ اراضی کی دی گئی لیز کینسل کردی گئی ہے ایک لاکھ پنتالیس ہزار ایکٹر غیر قانونی قبضہ ختم کروایا جاچکا ہے 78 ہزار ایکڑ زمین غیر قانونی الاٹمنٹ ختم کروائی گئی ہے مجموعی طور پر دو لاکھ بہتر ہزار ایکڑ زمین واگزاری کرائی گئی ہے واگزار کرائی گئی اراضی پر درخت لگارہے ہیں جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے کہ سندھ حکومت بتائے کہ جنگلات کی حفاظت کیلئے کیا کررہی ہے محکمہ جنگلات نے خود درخت لگانے کیلئے کیا اقدامات کئے ہیں زمین لیز پر دے کر کہا جاتا ہے کہ جنگلات کے تحفظ کیلئے اقدامات ہورہے ہیں اس موقع پر چیف کنزرویٹو جنگلات نے عدالت کو بتایا کہ لیز زمین دینے کی منظوری صوبائی کابینہ کررہی ہے عدالت نے معاملہ پرپیش رفت رپورٹ چھ ہفتوں میںجمع کرانے کی ہدایت دیتے ہوئے کیس کی سماعت چھ ہفتوں کیلئے ملتوی کردی ہے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں