سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا جلاس ، وزارت مواصلات کے مغربی روٹ کوئٹہ ڑوب سیکشن کا منصوبہ منظور

اجلاس میں 91 کروڑ روپے لاگت کے 2 منصوبے منظور ،96 ارب روپے لاگت کے 3 منصوبے حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دئیے گئے ×حکومت مغربی راستوں کی تعمیر کو ترجیح دیتی ہے اور پسماندہ علاقوں کی سماجی و معاشی ترقی کے لیے پر عزم ہے ، خسرو بختیار

جمعرات 21 مارچ 2019 23:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مارچ2019ء) سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس نے وزارت مواصلات کے مغربی روٹ کوئٹہ ڑوب سیکشن کا منصوبہ منظور کرلیا گیا ۔وفاقی و زیر خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ حکومت مغربی راستوں کی تعمیر کو ترجیح دیتی ہے اور پسماندہ علاقوں کی سماجی و معاشی ترقی کے لیے پر عزم ہے۔سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں 91 کروڑ روپے لاگت کے 2 منصوبے منظور جبکہ 96 ارب روپے لاگت کے 3 منصوبے حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دئیے گئے۔

سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس دپٹی چیئیرمین پلاننگ کمیشن مخدوم خسرو بختیار کی زیر صدارت ہو۔ اجلاس میں سیکرٹری منصوبہ بندی ظفر حسن ، وفاقی وزارتوں اور صوبائی محکموں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں گوورننس ، فزیکل پلاننگ اینڈ ہاوسنگ ، ٹرانسپورٹ اینڈ مواصلات سے متعلق منصوبے پیش کیے گئے۔ اجلاس میں وزارت مواصلات کی جانب سے دو منصوبے پیش کیے گئے جس میں پہلا منصوبہ N-50 کچلاک ڑوب سیکشن کو دو رویہ کے لیے زمین کے حصول کے لیے 11342.0 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلا س نے حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا۔

زارت مواصلات کا دوسرا منصوبہ N-50 کچلاک ڑوب سیکشن کو دو رویہ کرنے اور تعمیر کے لیے 67638.46 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس نے حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے مغربی روٹ کی تعمیر پر کوئی توجہ نہ دی جبکہ موجودہ حکومت اس کی تعمیر کے لیے پر عزم ہے۔

سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوارڈینیشن کی جانب سے اسلام آباد میں قائم وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوارڈینیشن کی تکنیکی صلاحیت کو مضبوط بنانے ، ہنر مند افراد سے استفادہ ہونے اور سامان اور فرنیچر کی خریداری کے لیے 418.717 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس نے منظور کر لیا۔

سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں وزارت داخلہ کی جانب سے گلگت بلتستان اور چلاس میں سکاوٹس ہیڈ کوارٹر اور 144 ونگ چلاس کی تعمیر کے لیے 493.869 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس میں منظور کر لیا۔ سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں پاور ڈویڑن کی جانب سے گوادر کے علاقے مکران کو پاکستان کے قومی گرڈ سسٹم کے ساتھ ملانے کے لیے 17421.44 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا جس کو منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گوادر کی ترقی کے لیے یہ ایک اہم منصوبہ ہے جس کی تکمیل سے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔شیراز راٹھور

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں