رحیم داد خان کی پاکستانی شہریت منسوخی کیس ،

آئندہ سماعت پر نادرا کو اپنے اختیارات کے حوالے سے عدالت کو آگاہ کر نے کی ہدایت آئین اور قانون کے تحت کسی بھی شہری کی شہریت منسوخی کا اختیار صرف وفاقی حکومت کو ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ

پیر 25 مارچ 2019 20:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2019ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے رحیم داد خان نامی شہری کی پاکستانی شہریت منسوخی کیس میں آئندہ سماعت پر نادرا کو اپنے اختیارات کے حوالے سے عدالت کو آگاہ کر نے کی ہدایت کی ہے ۔ پیر کو رحیم داد خان نامی شہری کی پاکستانی شہریت منسوخ کرنے کے کیس سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی ۔ چیف جسٹس نے نادراکے وکیل سے استفسار کیاکہ کس بنا پر نادرا نے درخواست گزار کی شہریت منسوخ کی ۔

وکیل نادرا نے جواب دیاکہ حساس اداروں کی رپورٹ پر رحیم داد کی شہریت منسوخ کی۔چیف جسٹس نے کہا کہ آئین اور قانون کے تحت کسی بھی شہری کی شہریت منسوخی کا اختیار صرف وفاقی حکومت کو ہے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست گزار سے استفسار کیاکہ آپ کے دادا کہا مدفن ہے ۔

(جاری ہے)

درخواست گزار رحیم داد نے جواب دیا کہ میرے دادا مردان میں مدفن ہے۔ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ رحیم داد کے قریبی رشتے دار فوج میں ملازمت کر رہے ہیں۔

چیف جسٹس نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ آپ کے چچازاد بھائی کس جگہ پر پوسٹڈ ہیں ۔درخواست گزار نے جواب دیاکہ دو کزنز سیاچین اور ایک سیالکوٹ میں تعینات ہے۔چیف جسٹس نے کہاکہ فوج ملک کی خاطر قربانیاں دے رہی ہے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ آپ فوج کے عزیزواقارب کی شہریت منسوخ کر رہے ہیں۔وکیل درخواست گزار نے کہاکہ درخواست گزار کے دو بھائی سکیورٹی بنا پر ہائیکورٹ میں پیش نہیں ہوئے۔چیف جسٹس نے کہاکہ آئندہ سماعت پر نادر اپنے اختیارات کے حوالے سے عدالت کو آگاہ کریں۔ عدالت نے کیس کی سماعت 5 اپریل تک ملتوی کردی ۔نادرا نے رحیم داد نامی شہری کا شناختی کارڈ 2011 سے بلاک کر رکھا ہے ۔نادرا کے مطابق حساس اداروں کی رپورٹ پر رحیم داد کی شہریت منسوخ کی گئی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں