ناقص ائیر کوالٹی سے بچے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں ،ہمیں اپنے بہترین مستقبل کیلئے قانون سازی کرنا ہو گی ،قائمہ کمیٹی ائیر کوالٹی

ائیر کوالٹی سے دنیا میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہو رہی ہیں ،یہ ایڈز ،ٹی بی اور ملیریا سے زیادہ خطرناک ہے، شازیہ رفیع صدر ائیر کوالٹی ایشیا سب سے زیادہ آلودگی صنعتوں اور گاڑیوں سے پھیل رہی ہے ،پھیپھڑوں کی بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے،ایڈیشنل سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی

منگل 26 مارچ 2019 18:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2019ء) پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی ائیر کوالٹی کوبتایاگیا ہے کہ ناقص ائیر کوالٹی سے بچے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں ،ہمیں اپنے بہترین مستقبل کیلئے قانون سازی کرنا ہو گی ۔ منگل کو پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی ائیر کوالٹی ایشیا ء کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی سربراہی میں ہوا ۔سید نوید قمر نے کہاکہ ائیر کوالٹی اس وقت ایشیاکا بڑا مسئلہ بن گیا ہے،اس سے نہ صرف شہر بلکہ دیہات بھی متاثر ہو رہے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ ناقص ائیر کوالٹی سے بچے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں ،ہمیں اپنے بہترین مستقبل کیلئے قانون سازی کرنا ہو گی ۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہو گا ۔ سید نوید قمر نے کہاکہ پہلے ہمیں آگاہی پھیلانا ہو گی پھر مکمل یقین سے مسئلے کو حل کرنا ہو گا۔

(جاری ہے)

شازیہ رفیع صدر ائیر کوالٹی ایشیاء نے بتایا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ نے 2013 میں ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے ۔

انہوںنے کہاکہ اس کے مطابق آنیوالی تمام حکومتوں کو صاف ہوا کیلئے کام کرنا تھا ۔انہوںنے کہاکہ ائیر کوالٹی سے دنیا میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہو رہی ہیں ،یہ ایڈز ،ٹی بی اور ملیریا سے زیادہ خطرناک ہے ،پاکستان کے بڑے شہر دنیا کے بیس گندے شہروں میں شمار ہو رہے ہیں ، ان شہروں کی تعداد کم و زیادہ ہوتی رہتی ہے۔ شیری رحمن ملک نے کہاکہ مجھے عالمی فورمز میں جانے سے مسئلہ ہوتا ہے ،پاکستان کوئی بڑا پلوٹر نہیں ہے لیکن متاثر زیادہ ہو رہا ہے ،پاکستان بڑا پلوٹر نہ ہونے کے باوجود خمیازہ بھگت رہا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان چائنہ اور بھارت کے درمیان ہی, جو دونوں بڑیپلوٹر ہے ۔ انہوںنے کہاکہ میں نے پہلی مرتبہ گزشتہ سال موسمیاتی تبدیلی کاکس میں سنا ،گرمیوں میں لاہور کے اندر بچے اسکول نہیں جا سکتے ۔انہوںنے کہاکہ انہیں اسکول جانے کے لئے ماسک پہننا پڑ رہا ہے ،ہم خود ہی اپنی ہوا کو گندا کر رہے ہیں ،ہمیں اس مسئلے کیلئے پالیسی فریم ورک بنانا ہونگے ۔

انہوںنے کہاکہ بھٹہ مالکان پر ٹیکس لگانے کے حق میں نہیں ہوں ۔ انہوںنے کہاکہ موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ غرب لوگ متاثر ہو رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ موسمیاتی تبدیلیاں ہمارے لئے ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے ۔انہوںنے کہاکہ یہ ہمیں سب سے زیادہ متاثر کر رہا ہے ، ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے کہ ہمارے پاس مکمل ڈیٹا ہی نہیں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے اس مسئلے پر کمیٹی بٹھائی اچھی بات ہے یہ لیکن بی بات یہ کہ ان میں اشتراک نہیں تھا ۔

انہوںنے کہاکہ انکے پاس ائیر کوالٹی کاڈیٹا تک نہیں تھا۔ انہوںنے کہاکہ کے پی کے بس سمجھ رہا ہے کہ درخت لگانے سے سب ٹھیک ہو جائیگا ۔ انہوںنے کہاکہ مجھے حقیقت میں کوئی کام ہوتا نظر نہیں آ رہا۔ انہوںنے کہاکہ یہ کہہ رہے ہیں کہ 2030 تک یہ اس مسئلے پر قابو پا لینگے ۔ انہوںنے کہا کہ ایسا ہوتا دکھائی نہیں دے رہا,،بھی تک تو یہ ڈیٹا بھی اکٹھا نہیں کر سکے۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہاکہ ہماری حکومت ائیر کوالٹی ایشیا کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے ،ہم نے پہلے بھی گرین ٹری سونامی پروگرام اور کلین اینڈ گرین پروگرام شروع کر رکھا ہے ،یہ سچ ہے کہ صاف ہوا ضروری ہے، یہ مسئلہ بہت اہم ہے لیکن ساتھ میں ہمیں صنعتی ترقی کو بھی دیکھنا ہو گا ۔ انہوںنے کہاکہ ترقی کے لئے صنعتوں کا فروغ لازمی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ میں امید کرتا ہوں ایس ڈی جی کمیٹی جلد اس پر قانون سازی کر کے ہمیں بھیجے گی۔ انہوںنے کہاکہ ہم عالمی معاہدے کے تحت 2030 تک ہوائی آلودگی ختم کر دینگے ،ہم صنعتوں سے کاربن کے اخراج کو کم کر دینگے ، انہوںنے کہاکہ ہمیں صنعتوں سے نکلنے والی آلودگی پر کڑی نظر رکھنا ہو گی ۔انہوںنے کہاکہ ہماری حکومت پہاڑوں پر جہاں نہیں پہنچ سکتی وہاں ہم ڈرونز کے زریعے بیج پھیلا رہے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ ہمارا سیکریٹریٹ جہاں تک مدد کر سکتا ہے اس کے لئے تیار ہے۔ ایڈیشنل سیکریٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کہاکہ سب سے زیادہ آلودگی صنعتوں اور گاڑیوں سے پھیل رہی ہے ،اس سے پھیپھڑوں کی بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے ،انہوںنے کہاکہ مریضوں کی تعداد کتنی ہے، ابھی بتا نہیں سکتے ،تمام صوبوں کو اس کا اندازہ لگانے کا کہہ دیا ہے ،جیسے ہی یہ معلومات ملتی ہیں، شیئر کر دی جائینگے۔

انہوںنے کہاکہ ماحول دوست ڈیزل کو متعارف کروانے کیلئے وزارت پٹرولیم کے ساتھ ملکر کام کر رہے ہیں ،اسٹیل فرنسز سب سے زیادہ آلودگی پھیلا رہی ہیں انہوںنے کہاکہ تھرمل انڈسٹری بھی بارہ فیصد آلودگی پھیلا رہی ہے۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی کے ایڈیشنل سیکریٹری نے کمیٹی میں پلاسٹک کی بوتلیں دیکھ کر اپنی بوتل دکھا دی۔وزارت موسمیاتی تبدیلی میں پلاسٹک کی بوتلوں پر پابندی لگا دی گئی۔

ایڈیشنل سیکریٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ جلد ہی دوسرے سرکاری اداروں میں بھی پابندی لگا دی جائیگی۔ایڈیشنل سیکریٹری نے کہاکہ آپ دیکھ سکتے ہیں میں اب یہ بوتل استعمال کر رہاہوں۔ایڈیشنل سیکرٹری نے کہا کہ وزارت میں کوئی بھی اب بوتل استعمال نہیں کرتا۔شیری رحمن نے کہاکہ سینٹ کی کمیٹی میں پلاسٹک کی بوتل لانا منع ہے، یہ قومی اسمبلی بھی ہے اس لئے یہاں بوتلیں موجود ہیں۔نوید قمر نے کہاکہ قومی اسمبلی ایک ہاتھ آگے ہے،ہم بوتلوں کے ساتھ پانی پر بھی پابندی لگا دینگے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں