واپڈا نے مہمند ڈیم کی تعمیر کا کنٹریکٹ ایوارڈ کردیا

ٹھیکہ چائنا گزوبہ گروپ آف کمپنیزاور ڈیسکون کے مشترکہ ونچر کو ایوارڈ کیا گیا ہے،حتمی کنٹریکٹ کی مالیت 183 ارب 52 کروڑ روپے ہے، ترجمان واپڈا مہمند ڈیم کی تعمیر سے 12 ملین ایکڑ فٹ پانی اسٹوریج ہو گا، ڈیم سے 800 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی، 18 ہزار ایکڑ زمین سیراب ہوگی اور پشاور کو پینے کے لیے صاف پانی کی سپلائی ڈیم سے کی جائے گی، چیئرمین واپڈا

منگل 26 مارچ 2019 22:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2019ء) واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی(واپڈا) نے مہمند ڈیم کی تعمیر کا کنٹریکٹ ایوارڈ کردیا ہے۔ترجمان واپڈا کے مطابق ٹھیکہ چائنا گزوبہ گروپ آف کمپنیزاور ڈیسکون کے مشترکہ ونچر کو ایوارڈ کیا گیا ہے،حتمی کنٹریکٹ کی مالیت 183 ارب 52 کروڑ روپے ہے۔ترجمان نے بتایا کہ پی سی ون کے مقابلے میں 18ارب روپے کی بچت ہوئی کنٹریکٹ پر دستخط واپڈا ہاؤس میں کی گئی جس میں چیئرمین واپڈا ، سینئر افسران اور جوائنٹ ونچر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

ترجمان واپڈا نے کہا کہ مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پانچ سال آٹھماہ میں مکمل ہوگا۔واضح رہے اپوزیشن نے مہمند ڈیم کی تعمیر کا ٹھیکہ حکومتی مشیر رزاق داؤد کی کمپنی کو دینے کے خلاف سخت رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ تین سو ارب کے اس پروجیکٹ کو قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے سنگل بڈ پر دینا سراسر غلط ہے۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں اپوزیشن کے احتجاج پر رد ِعمل اظہار کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا مزمل حسین نے کہا تھا کہ ڈیسکون کو ٹھیکہ دینا مفادات کا ٹکراؤ نہیں اور معیار کے مطابق جے وی پارٹنر کے لیے 10 بلین درکار ہوتا ہے جس پر کمپنی پورا اترتی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ڈسکون اور چینی کمپنی چائنہ گھیزوبا ہر لحاظ سے معیار پر پورا اترتے تھے۔ بولی پیپرا کے رولز کے مطابق مکمل ہوئی اور جب یہ بڈنگ اوپن ہوئی تھی تب یہ حکومت اقتدار میں نہیں آئی تھی۔چیئرمین واپڈا نے کہا کہ واپڈا کے پاس کسی جوائنٹ وینچر کی بلڈنگ روکنے کا اختیار نہیں، ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں کہ کمپنی کس کی ملکیت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مہمند ڈیم ایک منفرد منصوبہ ہے جسے پانچ سال میں مکمل کیا جائے گا لیکن اگر فنڈز کی فراہمی، علاقے میں امن و امان کی صورتحال اور انتظامیہ کا تعاون جاری رہا تو وقت سے پہلے مکمل کر لیں گے۔

چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ مہمند ڈیم کی تعمیر سے 12 ملین ایکڑ فٹ پانی اسٹوریج ہو گا، ڈیم سے 800 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی، 18 ہزار ایکڑ زمین سیراب ہوگی اور پشاور کو پینے کے لیے صاف پانی کی سپلائی مہمند ڈیم سے کی جائے گی۔جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین نے میڈیا کو بتایا کہ آئندہ دوہفتوں میں مہمند ڈیم پر کام شروع کردیا جائے گا اور ہم ادارے کی 60 اور 70 والی دہائی کہ عظمت رفتہ کو بحال کریں گے۔تاہم حکومتی وزرا نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اس کنٹریکٹ کو دینے میں میرٹ کی خلاف ورزی نہیں کی گئی اور یہ کنٹریکٹ تحریک انصاف کی حکومت آنے سے پہلے جاری کیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں