سپریم کورٹ نے نجی سکولوں کی جانب سے فیسوں میں من مانے اضافے سے متعلق کیس کی سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی

جمعرات 18 اپریل 2019 23:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2019ء) سپریم کورٹ نے نجی سکولوں کی جانب سے فیسوں میں من مانے اضافے سے متعلق کیس کی سماعت 29 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے کہاہے کہ سرکار کااولین مقصد تعلیم ہونا چاہیے، لیکن سرکاری سکولوں پر توجہ نہیں دی گئی، جس کا جواب دینا ہو گا، حکومت کو چاہیے کہ سارے فنڈز کا رخ تعلیم کی طرف موڑ نے کے ساتھ سرکاری سکولوں کی حالت بہتر کی جائے۔

جمعرات کوچیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس فیصل عرب اورجسٹس اعجازالاحسن پرمشتمل تین رکنی خصوصی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔

(جاری ہے)

ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا کہ پرائیویٹ سکولز والے سالانہ داخلوں کے دوران تین سو ملین سے پانچ سو ملین روپے کما لیتے ہیں اوریہ رقم ناقابل واپسی ہوتی ہے اس کے علاوہ دیگرمدوں میں بھی الگ سے فیس لی جاتی ہے، جسٹس اعجازالاحسن نے ان سے کہاکہ موجودہ صورتحال میں پرائیوٹ سکولز کے منافع میں اضافہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے، چیف جسٹس نے کہاکہ وقت کے ساتھ پرائیوٹ سکولز کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے، جس سکول کی پہلے پچاس شاخیں تھی وہ اب سو یا ڈیڑھ سو ہوچکی ہیں،جسٹس اعجاز الااحسن کاکہنا تھا کہ کراچی فوربیل سکول کے سالانہ منافع میں 256 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ بیکن ہاؤس سکول کو سالانہ 32.5فیصد اورلاہور گرامر کو چالیس فیصد منافع ہوا، جس پرچیف جسٹس نے کہاکہ ہم لوگوں کو پیسہ کمانے سے روک نہیں سکتے، لیکن یہ بتایا جائے کہ کیا کسی آڈٹ رپورٹ میں کسی پرائیوٹ سکول کو نقصان ہونے کا ذکر ہے،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ سٹی سکول اورفیصد لرنگ الائنس سکول کو سالانہ,36 36 فیصد جبکہ گرامر سکول کو 26 فیصد منافع ہوا،اس طرح بیکن ہاؤس کو سالانہ ایک اشاریہ چار بلین روپے کا منافع ہوا ہے اب توپرائیویٹ سکولز والوں نے اپنی سیمنٹ فیکٹریاں لگانا شروع کردی ہیں، سماعت کے دوران جسٹس فیصل عرب نے کہاکہ اگر نجی سکولوں کے ساتھ حکومت سرکاری سکولوں پر بھی توجہ دیتی تو حالات اس طرح نہ ہوتے، جس پرچیف جسٹس نے کہاکہ ہم پہلے نجی سکولوں کا معاملہ دیکھ لیں،پھر سرکاری سکولوں سے متعلق بھی حکومت سے پوچھیں گے، کیونکہ سرکاری سکولوں کی حالت تو ابتر ہے،حکومت نے سرکاری سکولوں پر کوئی توجہ نہ دی،سرکار کو اس کا جواب دینا ہو گا، سرکار کا مقصد صرف تعلیم اورتعلیم ہی ہونا چاہیے،حکومت کو چاہئے کہ سارے فنڈز کا رخ تعلیم کی طرف موڑ دے، سرسید احمد خان نے بھی کہا تھا کہ تعلیم پر توجہ دو، اگرہم نے تعلیم پر توجہ نہ دی تو بہت پیچھے رہ جائیں گے، بعدازاں مزید سماعت ملتوی کردی گئی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں