اسلام آباد، جواںسالہ دوشیزہ کو چھ ماہ حبس بے جا ہ میں رکھنے اور گھریلومشقت کروانے سمیت تنخواہ کے مطالبے پر بااثر شخصیت نے پولیس بلا کر چوری کا الزام لگا د

۔وفاقی پولیس نے بااثر شخصیت کے دبائو پر گھریلو ملازمہ ، والد اور خالہ تھانہ ویمن پولیس میں آٹھ گھنٹے تک بٹھائے رکھا ۹ فریقین میں راضی نامہ نہ ہونے پر ایس ایچ او ویمن نے متاثرہ لڑکی اور اسکی خالہ کے خلاف بھی مقدمہ درج کردیا

جمعرات 18 اپریل 2019 23:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2019ء) وفاقی دارالحکومت میں جواںسالہ دوشیزہ کو چھ ماہ حبس بے جا ہ میں رکھنے اور گھریلومشقت کروانے سمیت تنخواہ کے مطالبے پر بااثر شخصیت نے پولیس بلا کر چوری کا الزام لگا دیا۔ وفاقی پولیس نے بااثر شخصیت کے دبائو پر گھریلو ملازمہ اللہ مافی ، والدہ بتول اور خالہ نورین کو تھانہ ویمن منتقل کرتے ہوئے آٹھ گھنٹے تک بٹھائے رکھا ۔

فریقین میں راضی نامہ نہ ہونے پر ایس ایچ او ویمن نے متاثرہ لڑکی اور اسکی خالہ کے خلاف بھی مقدمہ درج کردیا ۔ تفصیلات کے مطابقاسلام آباد کی بااثرشخصیت شاہد دیوان کے ایف ایٹ تھری ، گلی نمبر 2میں واقع مکان پر بتول نامی خاتونکی جواںسالہ بیٹی اللہ مافی ملازمہ تھی ۔ خاتون کے مطابق اسکی 17سالہ بیٹی اللہ مافی کو دیوان شاہد نے چھ ماہ قبل اپنے گھر میں ملازمہ رکھا تھا اور ان چھ ماہ سے نہ ہی تنخواہ دی تھی اور نہ ہی بچی سے ملنے دیا جارہا تھا ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز اسی بات پر بتول کی مکان پر موجود خواتین سے تو تکرار ہوگئی ، شور شرابہ سن کر اہل محلہ بھی اکٹھے ہوگئے۔ بااثر شخصیت نے معاملہ خراب ہوتے دیکھ کر موقع پر پولیس بلا لی جو گھریلو ملازمہ اللہ مافی ، اسکی والدہ اور خالہ کو تھانہ ویمن لے گئی جہاں پرسفارش کے بل بوتے پر تعینات جونیئر ترین ایس ایچ او ویمن اے ایس آئی سمینہ سرور نے اے ایس آئی شبانہ کے ساتھ ملکر تینوں خواتین کو ڈرانا دھمکانا شروع کردیا کہ دیوان فیملی سے معافی مانگتے ہوئے اللہ معافی کو انہی کے گھر کام کرنے کیلئے واپس بھیج دیا جائے ورنہ تینوں کے خلاف چوری کا مقدمہ درج کردیا جائے گا تاہم اللہ مافی نہ مانی ۔

ذرائع کے مطابق اللہ مافی نے ایس ایچ او ویمن اور ایک سینئر پولیس افیسر کو بتایا کہ دیوان فیملی اکثر اوقات اس پر تشدد کرتی ہے اور تنخواہ بھی نہیںدے رہی اس لئے میں اسکے گھر مزید کام نہیں کرنا چاہتی۔ دن بارہ بجے سے لے کر رات 9بجے تک ایس ایچ او سمینہ سرور غریب خواتین پر دبائو ڈالتی رہی تاہم ناکامی پر افسران بالا کے حکم پر آخر کار ایس ایچ او ویمن نے متاثرہ اور مظلوم لڑکی اللہ مافی اور اسکی خالہ نورین کے خلاف بھی مقدمہ درج کردیا ۔

جب اس حوالے سے ایس ایچ او ویمن ثمینہ سرورسے رابطہ کیا گیا تو حیرت انگیز طور پر انہوںنے تین دفعہ اپنا موقف تبدیل کیا کبھی اللہ مافی اور اسکی خالہ پر چوری کا الزام لگایا اور کبھی ادھار لی ہوئی رقم واپس نہ کرنے کا الزام لگایا ۔ جب انہیں یاد کروایا گیا کہ آپ کے موقف میں تضاد ہے تو انہوں نے کہا کہ ہمیں /آئی جی اسلام آباد کی جانب سے منع کیا گیا ہے کہ تھانہ ویمن کے متعلق کسی قسم کی انفارمیشن شیئر نہ کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں