احتساب عدالت میں کارکے رینٹل پاور ریفرنس کا معاملہ

ملزم لئیق احمدکے جسمانی ریمانڈ میں 3مئی ، سابق سیکرٹری پانی و بجلی شاہدرفیع کے جسمانی ریمانڈ میں 29اپریل تک توسیع کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو مزید تفتیش کے لیے دوبارہ نیب کے حوالے کر دیا

پیر 22 اپریل 2019 21:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2019ء) احتساب عدالت نے کارکے رینٹل پاور ریفرنس کے ملزم لئیق احمدکے جسمانی ریمانڈ میں 3مئی جبکہ سابق سیکرٹری پانی و بجلی شاہدرفیع کے جسمانی ریمانڈ میں 29اپریل تک توسیع کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو مزید تفتیش کے لیے دوبارہ نیب کے حوالے کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق نیب نیکارکے رینٹل پاورریفرنس کے دو ملزمان لئیق احمد اور سابق سیکرٹری پانی و بجلی شاہد رفیع کو احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کے روبرو پیش کیا ۔

(جاری ہے)

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ شاہد رفیع سیکرٹری پانی وبجلی تھے،جنہوں نے پیسوں کے عوض معاہدوں میں ترامیم کیں۔ کارکے نے کنٹریکٹ میں ترامیم کے لیے ملزمان کو رشوت دی۔ ملزم سے ریکارڈ اور منی ٹریل کے حوالے تفتیش کرنی ہے اس لیے مزید ریمانڈ دیا جائے۔۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا کارکے کمپنی نے 5ملین ڈالرز ملزم لئیق احمد کے عزیز ،،راجہ بابر ذوالقرنین کو ٹرانسفر کئے۔ملزم لئیق احمد کی جانب سے خواجہ حارث ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور کہا کہ راجہ بابر ذولقرنین ،لئیق احمد کے بہنوئی ہیں۔ ان کے موکل نے اپنے بہنوئی سے رشتہ داری کی وجہ سے علاج ے لیے بطور قرض پیسے لیے ، اس کیس سے کوئی تعلق نہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں