گزشتہ دو دہائیوں میں ہماری معیشت کو بے تہاشہ نقصان پہنچا ہے، اقتصادی استحکام کے حصول کے لیے تحریک انصاف کو تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ اقتصادی بیانیے پر اتفاق رائے قائم کرنا ہو گا،سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عطیہ عنایت اللہ

پیر 22 اپریل 2019 23:37

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2019ء) سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عطیہ عنایت اللہ نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں میں ہماری معیشت کو بے تہاشہ نقصان پہنچا ہے، اقتصادی استحکام کے حصول کے لیے پاکستان تحریک انصاف کو تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ اقتصادی بیانیے پر اتفاق رائے قائم کرنا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے پالیسی ادارہ برائے پائیدارترقی (ایس ڈی پی آئی ) کے زیر اہتمام ’کابینہ میں تغیر وتبدل اور سیاسی ترجیحات‘ کے عنوان سے ایک خصوصی سیمینار کے دوران کر رہی تھیں۔

ڈاکٹر عطیہ عنایت اللہ نے کہا کہ اگرچہ تحریک انصاف نے اقتصادی اصلاحات پر کچھ پیش رفت کی ہے لیکن ان کے پاس ایک قابل معاشی ٹیم کی کمی ہے جو عوام سے کیے وعدوں کو پورا کر سکے۔

(جاری ہے)

سینیر صحافی اور تجزیہ کار زاہد حسین نے کہا کہ جب تک ہم معیشت میں اصلاحات نہیں لاتے کوئی بھی آئی ایم ایف پروگرام ہمارے اقتصادی مسائل حل نہیں کر سکے گا۔ ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے کہا کہ گزشتہ چھ مہینے میں پی ٹی آئی حکومت بیرونی تجارتی خسارے کو بہتر بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئے مالیاتی وزیر کے لئے آئی ایم ایف کا پروگرام، ایف اے ٹی ایف کی شرائط اور وفاقی بجٹ کی تیاری اہم چیلنجز ہیں۔ اگر حکومت اقتصادی استحکام حاصل کرنے اور اقتصادی بحران پر قابو پانے کی خواہاں ہے تو حکومت سب کو ساتھ لیکر چلے ۔سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکیورٹی سٹڈیز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر امتیاز گل نے کہا کہ حکومت کو مالی استحکام حاصل کرنے کے لیے بنیادی اور پائیدار اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔ جنرل (ریٹائرڈ) طلعت مسعودنے کہا کہ ہمارے معاشرے میں جمہوری اقدار کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، کیونکہ کوئی ملک جمہوریت کے نظام کے بغیر ترقی حاصل نہیں کرسکا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں