پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل بورڈ آف گورنرز کی منطوری کے باوجود 10 ماہ سے نیا بجٹ 2018-19 جاری نہیں کیا گیا

مالیت 1352ملین روپے ،1352ملین میں تنخواہ، پنشن، ہائوس ہائرنگ ،میڈیکل ودیگر اخراجات کے واجبات شامل ہی

جمعرات 25 اپریل 2019 22:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2019ء) پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کی منطوری کے باوجود 10 ماہ سے نیا بجٹ 2018-19 جاری نہیں کیا گیاجس کی مالیت 1352ملین روپے ہے۔1352ملین میں تنخواہ، پنشن، ہائوس ہائرنگ ،میڈیکل ودیگر اخراجات کے واجبات شامل ہیں۔ ملکی ترقی کے شعبہ جات میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے زراعت کے شعبے کو معاشی طور پر تباہ کیا جا رہا ہے۔

پی اے آر سی کے گذشتہ ایک سال میں ریٹائر ہونے والے ملازمین اپنی پنشن اور تمام بقایا جات سے محروم ہیں۔فنانس ڈویژن حکومت ِ پاکستان کا زرعی تحقیقاتی ادارے کو ملازمین کی تنخواہوںاور پنشن کی ادائیگی کے لیے بجٹ دینے سے لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے ملازمین کی نمائندہ تنظیموں پارسا اور ایپارک کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی اپیل پر 25اپریل 2019 کو پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے صدر دفاتر ، اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ کی کال دی گئی جس میں پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل اور قومی زرعی تحقیقاتی مرکز کے ملازمین نے بھر پور شرکت کی۔

(جاری ہے)

احتجاجی مظاہرے میں حکومت پاکستان کی جانب سے مالی سال 2018-19 کے بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10فیصد اضافے اورہائرنگ میں 50%اضافے کی تاحال عدم ادائیگی پر بھر پور مذمت کی گئی پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ملک میں زراعت کی ترقی و ترویج اور عوام کو بہتر اور مفید خوراک کی فراہمی اور نئی ٹیکنالوجی کے استعمال سے فصلات کی پیداوار کو بڑھانے میں دن رات مصروفِ عمل ہے۔

جیسا کہ روز روز بڑھتی ہوئی آبادی اور زرعی زمین کی کمی ہونا بھی ایک چیلنج ہے جس سے نمٹنے کے لیے پی اے آر سی دن رات کوشاں ہے۔ ان حقائق کے پیشِ نظر پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ، صدر دفاتر میں 26اپریل 2019بروز جمعہ ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں پریس کلب آف پاکستان اور دیگر میڈیا کے نمائندے شریک ہوں گے ۔ پریس کانفرنس میں پی اے آر سی کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی پارسا اور ایپارک کے اراکین ڈاکٹرطارق سلطان، روشن زادہ، طارق ظہور چوہان، عزیز اللہ شاہ، رانا مقصود، چوہدری اسلم گجر، امتیاز خان، سید ساجد نقوی، ڈاکٹر زاہدہ فاطمہ اور رائو شاہ جہان پریس کلب اور میڈیا کے نمائندگان کو پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے ملازمین کے ساتھ کی گئی ناانصافی کے متعلق آگاہ کریں گے۔

نیز حکومت پاکستان اور چیف جسٹس آف سپریم کورٹ پاکستان سے مطالبہ کیا جائے گاکہ ملازمین کی بڑھائی گئی تنخواہوں کا بجٹ جلد جاری کیا جائے تا کہ ملازمین میں بے چینی کی فضا ختم ہو۔پی اے آر سی کے ملازمین اور انتظامیہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا سے درخواست کرتے ہیںکہ 26اپریل 2019 بروز جمعہ سہ پہر تین بجے پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ، صدر دفاتر، G-5/1 ا سلام آبادکی پریس کانفر نس میں شرکت کو یقینی بنایا جائے تاکہ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے ملازمین کی آواز اربابِ اختیار تک پہنچ سکے تا کہ ملازمین میں بے چینی کی کیفیت ختم ہو سکے اور ملکی ادارے کو استحکام حاصل ہو سکے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔طارق ورک

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں